مسلم تنظیموں اور ملک کے معروف دینی مدارس کے اپیل کے بعد کولکاتا شہر اور مغربی بنگال کے دیگر علاقوں میں آج جمعہ نماز کیلئے مسجد میں لوگوں کی بھیڑ جمع نہیں ہوئی اور لوگوں نے گھروں میں نماز ادا کی ۔تاہم بیشتر مساجد میں حسب معمول جمعہ کی آدان، خطبہ اور جماعت ہوئی مگر مساجد میں شریک ہونے والوں کی تعد اد پانچ سے زاید نہیں تھی۔
کلکتہ کی تاریخی مسجد ناخدا نے گزشتہ جمعے سے ہی مسجد میں نہیں آنے کی اپیل شروع کردی تھی اور دودن قبل مسجد کے صدردروازے کو بند کردیا تھا ۔آج یہاں جماعت ہوئی مگر پانچ سے 6 افراد شریک تھے۔
یہی صورت حال کلکتہ شہر کے قلب میں واقع ٹیپو سلطان مسجد جسے شیر میسور ٹیپو سلطان کے خانوادے کے لوگوں نے تعمیر کرائی تھی میں بھی جمعہ کی نماز میں مجمع نہیں تھا۔
بیشتر مساجد کے دروازےپر کل سے ہی نوٹس چسپاں کردیاگیا تھا کہ کورونا وائرس کے خلاف جنگ میںہم حکومت کے ساتھ ہیں ،چوں کہ یہ بیماری متعددی ہے اور تیزی سے پھیلتا ہے اور حکومت نے بھی سوشل دوریاں بنانے کی ہدایت دے رکھی ہے۔
ملک بھر میں لاک ڈائون نافذ ہے اس لئے جمعہ کی نماز کیلئے مسجد میں نہ آئیں ۔تاہم بعض مساجد میں جمعہ کی مختصر نماز ہونے کی اطلاعات ہیں ۔اس مسجد کے مصلیوں نے بتایا کہ ہم لوگوں نے مختصر جماعت کی ہے اور سوشل دوریوں کو باقی رکھا ہے ۔