مغربی بنگال میں شہریت ترمیمی قانون اور این آر سی کے خلاف سب سے زیادہ مظاہرے ہو رہے ہیں اور متعدد تنظیموں کی جانب سے بنگال کے مختلف علاقوں میں ہر دن احتجاج و مظاہرے کئے جا رہے وہیں۔
اس سلسلے میں ایک نیا تنازعہ سامنے آیا ہے جمعرات کے روز پاپولر فرنٹ آف انڈیا کو پولس کے جانب سے یہ اطلاع دی گئی کہ آئندہ 5 جنوری کو شہریت ترمیمی قانون اور این آر سی کے خلاف احتجاج ریلی کی ان کو اجازت نہیں دی جا سکتی ہے۔
اس سلسلے میں پولس کا کہنا ہے کہ پی ایف آئی کی جانب سے اس ریلی کے سلسلے میں جو پرچی تقسیم کی جا رہی ہے ۔اس میں ترنمول کانگریس کے ایم پی ابو طاہر خان کا نام لکھا ہوا ہے۔
اس سلسلے میں ترنمول کانگریس کے رکن پارلیمانابو طاہر خان کا کہنا ہے کہ اس کے بارے میں کچھ نہیں جانتا ہوں ۔ لیکن اگر ان لوگوں نے میرا نام استعمال کیا ہے تو میں کچھ نہیں کر سکتا ہوں۔
دوسری جانب پی ایف آئی کا کہنا ہے کہ ابو طاہر خان اور ترنمول کانگریس کے دوسرے رہنماؤں نے ریلی میں شرکت کرنے کہ بات کہی تھی۔ واضح رہے کہ ستر پردیش حکومت کی جانب سے اتر پردیش میں احتجاج و مظاہرے کے دوران تشدد کے لئے پی ایف آئی کو ذمہ دار ٹہراتے ہوئے وزارت داخلہ سے اس پر پابندی لگانے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
پولس کی طرف سے دیئے گئے جواب میں اس بات کا ذکر کیا گیا ہے۔اس کی وجہ سے پی ایف آئی کو ریلی کی اجازت نہیں دی گئی ہے ۔
ذرائع کے مطابق اتر پردیش حکومت نے یکم جنوری کو پی ایف آئی کو خطرہ بتاتے ہوئے پابندی لگانے کا مطالبہ کیا ہے مغربی بنگال کے 19 اضلاع میں پی ایف آئی سرگرم ہے۔