بی جے پی کے ایم پی بابل سپریو اور دلیپ گھوش کومغربی بنگال کے بردوان ضلع کے آسنسول میں ریلی کرنے سے روک دیا گیا .ذرائع کے مطابق گزشتہ دو دنوں سے آسنسول میں حالات اچھے نہیں تھے. جس کے نتیجے میں آسنسول میں پولس نے دفعہ 144 نافذ کر دی تھی بی جے پی کی ریلی جیسے آسنسول میں داخل ہونے والی تھی.
لیکن پولس نے ان کو وہیں روک دیا اور بی جے پی حامیوں نے وہی پر دھرنا شروع کر دیا. بابل سپریو کو ان کی گاڑی سے باہر نکلنے نہیں دیا گیا۔
بابل سپریو کا کہنا ہے کہ پولس نےان و امان کا بہانہ بناکر ریلی کرنے سے ہمیں روک دیا اور ریلی نہ ہو اسی لئے ایک روز قبل دفعہ 144 نافذ کر دیا ۔بی بی جے پی نے آج آسنسول میں شہریت ترمیمی قانون اور این آر سی کی حمایت میں ریلی کرنے کا اعلان کیا ۔
تھا جس کے نتیجے میں علاقے میں کشیدگی پائی جا رہی تھی۔ آج ہی آسنسول میں ایک مقامی تنظیم انصاف انڈیا کی جانب سے شہریت ترمیمی قانون کے خلاف ایک احتجاجی جلسہ ہونے والا تھا۔ جس میں دہلی سے عمر خالد اور دوسرے لوگ شرکت کرنے والے تھے پولس نے اس جلسے کی بھی اجازت نہیں دی اور جلسے کش منسوخ کرنا پڑا ۔بی جے پی کی ریلی کو پولس نے آسنسول میں داخل ہونے نہیں دیا جس کے نتیجے میں بی جے پی حامیوں اور پولس کے درمیان نوک جھونک بھی ہوئی۔
واضح رہے کہ پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں میں شہریت ترمیمی ایکٹ منظور ہونے کےبعد ملک کی دیگر ریاستوں کی طرح مغربی بنگال میں احتجاج کاسلسلہ جاری ہے۔
ریاست کے مختلف اضلاع میں احتجاج کے دوران لوگوں نے ریلوے سمیت دیگر سرکاری املاک کو نقصان پہنچانے کی کوشش کی ہے۔
مسلسل احتجاج کے سبب مشرقی ریلوے نے ہوڑہ اور سیالدہ سے روانہ ہونےو الی متعدد ٹرینوں کو معطل کرنے کا اعلان کیا ہے۔