مغربی بنگال کے ملی الامین کالج گزشتہ دو برسوں میں کئی بار تنازعہ کے لئے سرخیوں میں رہا۔ ان تمام تنازعات کا مرکز کالج کی سابق ٹیچر انچارج بیشاکھی بنرجی رہیں۔ کالج کی بنیادی کمیٹی ملی ایجوکیشنل آرگنائزیشن نے ان کے ہمراہ تین ٹیچروں کو اس وقت کی ٹیچر انچارج شبینہ نشاط کے ساتھ مارپیٹ کرنے کے معاملے میں بیشاکھی بنرجی، زرینہ زرین اور پروین کور کور خو معطل کردیا تھا۔
اس کے بعد سے ہی کالج لگاتار تنازعات کا شکار رہا ہے بیشاکھی بنرجی نے اس درمیان کئی بار استعفی دینے کی بات کہی تھی لیکن پھر واپس لے لیا تھا اس درمیان کالج کے اقلیتی کردار خو لیکر سپریم کورٹ میں ریاستی حکومت اور کالج کی بنیادی کمیٹی ملی ایجوکیشنل آرگنائزیشن کے درمیان معاملہ چلتا رہا۔
چند ماہ قبل بیشاکھی بنرجی نے 5 دسمبر 2019 کو تحریری طور پر کالج کی اسسٹنٹ پروفیسر کی حیثیت سے استعفی دے دیا تھا جس کالج کی گورننگ باڈی نے قبول کر لیا تھا لیکن آج اچانک انہوں پولس اور اپنے ذاتی سیکورٹی کے ساتھ کالج میں داخل ہوئیں اور محکمہ اعلی تعلیم کا حوالہ دیتے ہوئے کالج کی ٹیچر انچارج ہونے کا دعوی کیا ۔
اس کے علاوہ انہوں نے کالج کی بنیادی کمیٹی ملی ایجوکیشنل آرگنائزیشن کے خلاف آج پولس تھانے میں شکایت بھی درج کرائی ہے کہ وہ لوگ کالج کے احاطے میں غیر قانونی طور پر داخل ہوئے ہیں۔ اس،سلسلے میں ملی الامین کالج کی بنیادی کمیٹی ملی ایجوکیشنل آرگنائزیشن کی جانب سے ایک پریس کانفرنس میں میڈیا کو بتایا گیا کہ بیشاکھی بنرجی نے جب استعفی دے دیا تھا۔
استعفی قبول بھی کیا جا چکا تھا تو آج اس طرح سے کالج میں داخل ہونا اور ٹیچر انچارج ہونے کا دعوی کرنا غیر قانونی ہے۔ ملی ایجوکیشنل آرگنائزیشن کے صدر مشتاق احمد صدیقی کا کہنا ہے کہ بیشاکھی بنرجی یہ اقدام غیر قانونی ہے جبکہ گزشتہ 5 دسمبر کو وہ کالج کی اسسٹنٹ پروفیسر کی حیثیت سے استعفی دے چکی ہیں۔
حکومت میں شامل ایک واحد شخص کی بدولت یہ سب کر رہی ہیں اور الٹے طور پر ہمارے خلاف انہوں نے شکایت درج کرائی ہے کہ ہم کالج میں غیر قانونی طور پر داخل ہوئے ہیں جبکہ یہ ایک اقلیتی ادارہ ہے اسے ہم نے قائم کیا ۔ ہم بھی ان کے خلاف پولیس کے پاس جائیں گے۔
قانونی کارروائی بھی کریں گے انہوں یہ اندیشہ ظاہر کیا کہ اس پورے معاملے سے وزیر اعلی ممتا بنرجی شاید واقف نہیں ہیں وہ اس،سلسلے میں ان سے رابط کرنے کی کوشش کریں گے انہوں یہ واضح کردیا محکمہ تعلیم میں بیشاکھی بنرجی کا اثر رسوخ ہے جس کا استعمال کرکے وہ یہ سب کر رہی ہیں۔