گورنر کے ذریعہ بلوں پر دستخط نہیں کیے جانے پر ترنمول کانگریس کے احتجاج کے بعد گورنر جگدیپ دھنکر نے ایس سی و ایس ٹی بل پر اپنا موقف پیش کرتے ہوئے اسپیکر سے ہوئے خط و کتابت کو بھی عام کیا۔
مغربی بنگال کے گورنر جگدیپ دھنکر اورمغربی بنگال کی وزیراعلیٰ ممتابنرجی کی قیادت والی ریاستی حکومت کے درمیان گزشتہ چار مہینوں سے تنازعہ جاری ہے۔ دونوں کے درمیان جاری تنازعہ ختم ہونے کے بجاے مزید الجھتا جارہاہے۔
ریاستی گورنر جگدیپ دھنکر نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ میری وجہ سے کوئی بل التو ا نہیں ہوگا۔ میں گورنر ہوں۔ میں اہک ذمہ دار شخص ہوں۔ پتہ ہے کہ کسی مسئلے کو حل کرنے کے لیے مجھے کیا کرنا ہے۔
انہوں نے کہاکہ مجھے بل التوا کرنے میں کوئی دلچسپی نہیں ہے۔ لیکن جو بل میرے پاس بھیجا گیا ہے۔اسے پڑھنا بھی تو ضروری ہے۔ بغیر پڑھے کیسے بل دسستخط کرسکتا ہوں۔
گورنر نے کہاکہ میرے کام کرنے کا طریقہ یہ ہے۔ میرے طریقہ کسی کو پسند نہیں آسکتا ہے۔ کوئی پسند کرتا ہے۔ لیکن میں فطری طور پر ویسا ہی کام کروں گاجسا میں ہوں۔
گورنر جگدیہ دھنکر کاکہنا ہے کہ ایس سی اور ایس ٹی بل کو باریکی سے جائزہ لیا۔ پوری طرح سے پڑھنے کے بعد میں نے ریاستی اسمبلی کے اسپیکر کو اس کی اطلاع دی ہے۔
گزشتہ ہفتے اسپیکر نے دو دنوں کیلئے اسمبلی سیشن کو موخر کردیا تھا اور کہا تھا کہ گورنرکے پاس سے بل نہیں آرہے ہیں۔
جولائی میں عہد ہ سنبھالنے کے بعد سے ہی گورنر اور بنگال حکومت کے درمیان رسہ کشی کا سلسلہ جاری ہے۔
گورنر پر بل کو دبائے رکھنے کاالزام عاید کرتے ہوئے ممبران اسمبلی نے آج اسمبلی میں گورنرکے خلاف احتجاج کیا۔
دوسری طرف پارلیمنٹ میں ترنمول کانگریس کے ارکان پاررلیمان نے گورنرجگدیپ دھنکر کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے اسپیکر سے ان کی برطرفی کامطالبہ کیا۔