کلکتہ یونیورسٹی کے کنوکیشن تقریب سے مغربی بنگال کے گورنر جگدیپ دھنکر کو طلباء کے احتجاج کے سبب شرکت کئے بغیر واپس لوٹنا پڑا . جادب پور یونیورسٹی کے بعد کلکتہ یونیورسٹی میں بھی گورنر کو طلباء کی شدید مخالفت کا سامنا کرنا پڑا ۔
ترنمول چھاتر پریشد کے ارکان کی جانب سے احتجاج کی وجہ سے تقریب کے افتتاح میں بھی دیر ہوئی۔ آخر میں وائس چانسلر کو یہ یقین دہانی کرنی پڑی کہ گورنر تقریرب میں شرکت نہیں کریں گے وائس چانسلر سونالی چکرورتی بندھوپادھیائے کی اس یقین دہانی کے بعد ہی طلباء کا احتجاج بند ہوا ۔
اسی تقریب میں نوبل انعام یافتہ ابھیجیت بنرجی کو بھی ڈی لٹ کی اعزازی ڈگری تفویض کی گئی اس وزیر اعلی ممتا بنرجی اور وزیر تعلیم کی بھی اس تقریب میں شرکت کرنے کی بات تھی لیکن دونوں نے اس تقریب میں شرکت نہیں کی آج دوپہر 12بج کر 45 منٹ پر جیسے ہی نذرل منچ پہنچی۔
ترنمول چھاتر پریشد کے ارکان نے مخالفت شروع کر دی اور گو بیک کے نعرے لگانے لگے گورنر جگدیپ دھنکر نذرل میں داخل ہوئے اس دوران احتجاج جاری رہا وائس چانسلر نے بہت کوشش کی احتجاج بند ہوجائے لیکن وہ ناکام رہیں بالآخر گورنر جگدیپ دھنکر کو تقریب شروع ہونے سے قبل ہی اسٹیج چھوڑ کر واپس لوٹنا پڑا۔
ان کے چلے جانے کہ آدھا گھنٹہ بعد تقریب کا پھر سے شروع کیا جا سکا ابھیجیت بنرجی کو ڈی لٹ کی اعزازی ڈگری وائس چانسلر سونالی چکرورتی بندھوپادھیائے نے تفویض کیا۔اس واقعہ کے گورنر جگدیپ دھنکر نے اس سلسلے میں کئی ٹویٹ کئے اور اپنی ناراضگی کا اظہار کیا۔
پہلے ٹویٹ میں لکھا کہ نوبل انعام یافتہ ابھیجیت بنرجی کی ڈی لٹ کی ڈگری تفویض کی جانے والی تھی اسی کا خیال کرتے ہوئے واپس لوٹ آیا تاکہ اس میں کوئی خلل نہ پڑے انہوں نے مزید لکھا آج ھو ہوا اس کو مہذب بنگالی معاشرہ ہمیشہ یاد رکھے گا اور اس کے بعد ابھیجیت بنرجی کے ساتھ اپنی کئی تصاویر بھی پوسٹ کیا۔