مغربی بنگال کے سینگور سے متعلق تبصرہ کرتے ہوئے گورنر نے کہا کہ پورے ملک میں سینگور حصول اراضی مخالف تحریک کی وجہ سے مشہور ہے۔مگر اس علاقے کے عوام کی پریشانیوں سے متعلق کوئی بھی نہیں جانتا ہے۔میں یہاں لوگوں کے مسائل کو جاننے کیلئے آیا ہوں۔
گورنرنے کہاکہ سنگور میں جو کچھ ہوا۔اس سے ہمیں کافی تکلیف پہنچا تھا۔ ہمیں کسانوں کے حالات پر توجہ دینے کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہاکہ کسان اگر خوش رہیں گے توعام آدمی بھی خوش رہے گا۔کسان اناج پیدا کرتا ہے۔ انہیں کسی بھی قیمت پر ناراض نہیں کرنا چاہیے۔
گورنر کے مطابق ریاستی حکومت کوسنگور کے کسانوں کی ترقی کے بارے میں سنجیدگی سے غور کرنے کی ضرورت ہے۔اس سے سب کابھلاہوگا۔
سینگور تحریک ترنمول کانگریس کو اقتدار میں پہنچانے میں اہم رول ادا کیا تھا۔گورنر نے مذکورہ بالا تبصرہ کرکے ایک بار پھر ریاستی حکومت کی سخت تنقید کی ہے۔
خیال رہے کہ دو مہینے قبل جادو پور یونیورسٹی میں مرکزی وزیر بابل سپریہ کے دورے کو لے کر ہوئے ہنگامہ آرائی کے بعد سے ہی گورنر اور حکمراں جماعت کے درمیان کھینچ تان کا سلسلہ جاری ہے۔
گورنرجدگیپ دھن کھڑے اور وزیراعلیٰ ممتابنرجی کے درمیان لفظی جنگ جاری ہے۔