ممتا بنرجی کی قیادت والی مغربی بنگال حکومت نے رواں ماہ کے آخر میں 27 اور 28 جنوری کو دو روزہ خصوصی اسمبلی اجلاس بلانے کا اعلان کیا ہے۔
دو روزہ خصوصی اسمبلی اجلاس کے دوران ترنمول کانگریس کی قیادت والی ریاستی حکومت کسان بل کے خلاف قراردار پیش کرے گی۔
کانگریس، بائیں محاذ اور اس کی سولہ حلیف جماعتوں نے کسان بل کے خلاف قرارداد کی حمایت کرنے کا اعلان کیا ہے۔
مغربی بنگال کے اسپیکر بمن بنرجی نے کہا کہ حکمراں جماعت ترنمول کانگریس سمیت تمام سیاسی جماعتوں کے اتفاق رائے کے بعد ہی دو روزہ خصوصی اسمبلی اجلاس بلانے کا اعلان کیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ تمام سیاسی جماعتوں کو اس کے لئے نوٹیفکیشن جاری کر دیا گیا ہے۔ یہ خصوصی اسمبلی اجلاس صرف دو دنوں تک چلے گا۔
ترنمول کانگریس کے قومی جنرل سیکریٹری پارتھو چٹرجی نے کہا کہ حکومت نے کسان بل کے خلاف قرارداد پیش اور منظور کرانے کا فیصلہ کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ کسان بل کے خلاف قراردار منظور کرانے کے بعد حکمراں جماعت ترنمول کانگریس بی جے پی کی قیادت والی مرکزی حکومت کے خلاف سڑکوں پر اترے گی۔
حزب اختلاف رہنما عبدالمنان نے کہا کہ ترنمول کانگریس کی قیادت والی ریاستی حکومت نے کسان بل کے خلاف قرارداد پیش کرنے میں کافی دیر کر دی۔
انہوں نے کہا کہ اس کے باوجود ہم کسان بل کے خلاف قرارداد کی حمایت کریں گے۔ کانگریس کے روزا کسان بل کے خلاف سڑکوں پر اترے ہوئے ہیں۔
اسمبلی میں بائیں محاذ کے رہنما سوجن چکرورتی نے کہا کہ ریاستی حکومت سے اسمبلی اجلاس بلانے کے لئے مسلسل مطالبہ کرتے رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ خصوصی اسمبلی اجلاس دو کے بجائے پانچ دنوں کا ہونا چاہیے تھا۔ کانکریس اور بائیں محاذ نے مشترکہ طور پر قرارداد کی حمایت کرنے کا اعلان کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: مرکز اور مغربی بنگال حکومت کے تعلقات مزید خراب ہوں گے:میدھا پاٹکر