مغربی بنگال بھارتیہ جنتاپارٹی کے رہنما شانتین باسو نے پریس کانفرنس کے دوران کہاکہ ترنمول کانگریس کی سربراہ پرتنقید کرتے ہوئے کہاکہ وہ (ممتا) اقلیتوں پر سیاست کرتی ہیں۔ وہ اپنی ووٹ بینک کےلیے کسی بھی حدتک جاسکتی ہیں۔
انہوں نے کہاکہ مسلمانوں کو خوش کرنے کے لیے ملکی سالمیت سے بھی سجھوتہ کر سکتی ہیں۔ مرکزی حکومت نے بھارتی مسلمانوں کے لیے انگنت اسکمیوں کا اعلان کرچکی ہے لیکن ریاست مغربی بنگال کی حکومت کی جانب سے اقلیتوں کو اب تک کیا ملا ہے۔
بی جےپی کے رہنما کے مطابق ممتابنرجی کو آج جموں کشمیرکے لوگوں کی بڑی یاد آ رہی ہے ۔ اگر انہیں کشمیریوں سے اتنی ہمدردی ہے تو پارلیمنٹ میں اس کی بل کی مخالفت کیوں نہیں کی۔
شاتین باسو کاکہنا ہے کہ ممتابنرجی ووٹ بینگ کےلیے پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان کی زبان بول رہی ہیں۔ کل تک پاکستان کے وزیراعظم عمران خان بھارت کے خلاف آگ اگلتے تھے آج ہماری ریاست کی ایک ذمہ دار رہنماکے منہ سے ملک مخالف باتیں سنی جا رہی ہے۔
انہوں نے بنگال کے لوگوں کو بھڑکاتے ہوئے کہاکہ ریاستی وزیراعلیٰ عوامی حمایت کھوچکی ہیں۔ بنگال کے لوگ اس بیان پر ممتابنرجی کی رہائش کا گھیراؤ کرسکتے ہیں۔ لوگ ان سے سوال کرسکتے ہیں۔
بی جے پی کے ریاستی جنرل سکریٹری کے مطابق مغربی بنگال کی وزیراعلیٰ کے بیان سے پاکستان کو فائدہ ہوسکتا ہے۔ ان کے جموں وکشمیرسے متعلق بیان کو اقوام متحدہ میں بطورثبوت پیش کیا جاسکتاہے۔
واضح رہے کہ عالمی یوم حقوق انسانی کے موقع پر ٹوئٹ کر تے ہوئے مغربی بنگال کی وزیراعلیٰ ممتابنرجی نے لکھا ہے کہ آج عالمی حقوق انسانی دن منایا جا راہے لیکن جموں کشمیر میں حقوق انسانی کی پامالی کی جارہی ہے۔