کولکاتا:مغربی بنگال بی جے پی رہنما کے ذریعہ نصرت جہاں کے خلاف درج شکایت میں کہا گیا ہے کہ نصرت گریہ ہاٹ روڈ کی ایک تنظیم میں جوائنٹ ڈائریکٹر کے عہدے پر فائز تھیں۔ اس کمپنی نے 2014 میں کل 429 افراد سے رقم لی۔ 5 لاکھ 55 ہزار روپے لیے گئے۔ انہیں راجرہاٹ میں HIDCO دفتر کے قریب 3 کمروں (3 BHK) کے فلیٹ کا وعدہ کیا گیا تھا۔ تین سال کے اندر فلیٹ دینے کا وعدہ کیا گیا تھا۔ لیکن 2023 میں بھی کسی کو فلیٹ نہیں ملا۔
اس کے ساتھ ہی وزیر اعلیٰ بی جے پی کے خلاف میدان میں آگئے اور کہا کہ ثبوت سے پہلے ہی قصوروار قرار دیا جا رہا ہے۔ بہت سے ڈائریکٹر ہیں نصرت اگر کسی جگہ کی ڈائریکٹر ہے تو ایسے بہت سے ڈائریکٹرز ہیں۔ ان (بی جے پی) کے پاس ایک ایم پی بھی ہے، جن کے خلاف ای ڈی میں شکایت ہے۔ جو چٹ فنڈ کے مالک کے ساتھ بیرون ملک بھی گئے۔ میں نام نہیں بتاؤںگی ۔
دوسری طرف شنکو دیو نے گزشتہ پیر کو اس شکایت کے ساتھ ای ڈی سے رجوع کیا تھا۔ بعد میں اپوزیشن لیڈر شوبھندوادھیکاری نے بھی اس پر ایک پریس کانفرنس میں شرکت کی۔ انہوں نے نصرت پر براہ راست الزام لگایا کہ انہوں نے کرپٹ پیسوں سے ایم پی کا فلیٹ خریدا ہے۔ شوبھندو نے کہاکہ ایم پی نے خود بزرگ شہریوں کے پیسوں سے 1 کروڑ 55 لاکھ روپے سے ایک فلیٹ خریدا۔ اپوزیشن پارٹی کے لیڈر نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ ان کے پاس بدعنوانی کی تمام معلومات ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: Nusrat Jahan Denied Allegations 'مجھ پر لگائے گئےبدعنوانی کے تمام الزامات بے بنیاد'
نصرت نے اپنے خلاف الزامات کے بارے میں ابتدائی طور پر منہ نہ کھولنے کے باوجود بدھ کو ایک پریس کانفرنس کی۔ وہاں انہوں نے کرپشن کے الزامات کو مسترد کر دیا۔ نصرت نے کہا کہ میں نے جس کمپنی سے وابستہ تھی اس سے 1 کروڑ 16 لاکھ 30 ہزار 285 روپے کا قرض لیا۔ میں نے اس رقم سے ایک گھر خریدا۔ 6 مئی 2017 کو میں نے کمپنی کو 1 کروڑ 40 لاکھ 71 ہزار 995 روپے سود کے ساتھ واپس کر دیے۔ میرے پاس بینک کے کاغذات بھی ہیں۔ میں 300 فیصد چیلنج کر سکتی ہوں کہ میں کرپشن میں ملوث نہیں ہوں۔