مغربی بنگال کی وزیر اعلی ممتا بنرجی نے آج ایک بار پھر مرکزی حکومت کی نکتہ چینی کرتے ہوئے این آر سی اور جوائنٹ انٹیرینس امتحان میں علاقائی زبانوں کو نظر انداز کرنے اور گجراتی کو شامل کرنے پر سوال کیا کہ جب گجراتی زبان کو شامل کیا جا سکتا ہے تو بنگلہ کو کیوں نہیں.
انہوں نے کہا گجراتی زبان کو شامل کرنے پر مجھے کوئی اعتراض نہیں ہے .لیکن بنگلہ زبان کو بھی شامل کیا جائے .
انہوں نے کہا کہ بنگلہ زبان کو شامل کرنے کے لئے ریاستی حکومت کی محکمہ تعلیم نے خط بھی لکھا تھا لیکن بنگلہ زبان اور دوسرے علاقائی زبانوں کو نظر انداز کیا گیا.
انہوں نے کہا کہ مہاراشٹرا نے بھی خط لکھا تھا اس کو بھی نظر انداز کیا گیا تو پھر صرف گجراتی کو کیوں یہ سہولت دی گئی بنگلہ زبان کو بھی شامل کرنے کا انہوں مطالبہ کیا اس کے علاوہ انہوں بنگال میں این آر سی کئ سلسلے میں کہا کہ بنگال میں کسی بھی حالت میں این آر سی نہیں ہونے دیں گے.
اس کے خلاف تحریک چلائیں گے انہوں مزید کہا کہ ووٹر فہرست میں جو ترمیم کا کام جاری ہے. اس کے خلاف نہیں ہیں انہوں بنگال کے عوام کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ راشن کارڈ اور اپنا ووٹر کارڈ بنوائے اور بے خوف رہیں این آر سی کسی بھی صورت بنگال کو قبول نہیں ہے اور یہاں ہم این آر سی نہیں ہونے دیں گے اور اس کے خلاف تحریک چلائیں گے ۔