ریاست مغربی بنگال کی وزیراعلیٰ ممتابنرجی نے کہا کہ سوچی سمجھی سازش کے تحت مغربی بنگال کے لوگوں کے نام پتہ سمیت اہم جانکاری کو ووٹرلسٹ میں غلط طریقے درج کرایا جارہا ہے۔
انہوں نے کہاکہ بی جے پی کی قیادت والی مرکزی حکومت شہریت ترمیمی ایکٹ، این آر سی اور این پی آر کے نام پر لوگوں کی زندگی پریشانی میں ڈال چکی ہے۔
ممتابنرجی کا کہنا ہے کہ مغربی بنگال کے تمام لوگوں سے اپیل ہے کہ وہ اپنا تمام کام کاج چھوڑ کرووٹرلسٹ میں نام، پتہ اور ضروری جانکاری سے متعلق اہم جانکاری کو درست کرانے میں مصروف ہوجائیں۔
ترنمول کانگریس کی سربراہ کا کہنا ہے کہ اگر ووٹرلسٹ میں ایک بار اصلاح ہوجائے تو ہم پر کسی میں انگلی اٹھانے کی اہمیت نہیں ہوگی۔ ہمیں اس کے لیے کام کرنے کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا کہ اگر اپنی ذمہ داری کو پوری ایمانداری سے نبھائیں گے تو بی جے پی کی قیادت والی مرکزی حکومت کا منہ بند ہوجائے گا۔
شہریت ترمیمی ایکٹ کے خلاف جلسے کو خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بھارتی شہری ہیں۔ دنیا کے سب سے بڑے جمہوری ملک کے باشندے ہیں، لیکن بی جے پی کی قیادت والی مرکزی حکومت عام لوگوں سے ان کی شہریت پر سوال کرتی ہے۔
انہوں نے کہاکہ ہمارے لیے یہ شرم کی بات ہے کہ ہمیں ایسے لوگوں کے سامنے شہریت ثابت کرنے کے لیے مجبور کیا جارہاہے جو مذہب کے نام پر ملک کو تقسیم کرنے کی سازش کررہے ہیں۔
ترنمول کانگریس کی سربراہ کاکہنا ہے کہ ہم نے وزیراعظم کا انتخاب کیا ہے، لیکن وزیراعظم ہی ہم سے ہماری شہریت پر سوال اٹھاتے ہیں۔ وزیراعظم کہتے ہیں کہ این آرسی نہیں ہوگا۔
اس کے دوسرے دن وزیرداخلہ کہتے ہیں شہریت ترمیمی ایکٹ اور این آرسی ہر حال میں نافذ ہوگا۔ اس کے بعد روی شنکر پرساد کہتے ہیں کہ ملک میں نئے قانون کونافذ ہونے سے کوئی روک نہیں سکتا ہے۔
ممتابنرجی نے کہاکہ اب ہم لوگوں کو فیصلہ کرنا ہوگا کہ ہمیں اپنی شہریت کس کے سامنے ثابت کرنی ہوگی۔ کیرالہ، اتراکھنڈ، پنجاب کی طرح مغربی بنگال میں شہریت ترمیمی ایکٹ نافذ ہونے نہیں دیا جائے گا۔
پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں میں شہریت ترمیمی ایکٹ کی منظور کے بعد سے مغربی بنگال کی وزیراعلیٰ ممتابنرجی اعلیٰ سطح پر احتجاج کرنے کا مخالفت کرنے کا اعلان کیا ہے۔
ترنمول کانگریس کی ہدایت کے بعد سے ہی پورے ریاست میں ترنمول کانگریس کی جانب سے شہریت ترمیمی ایکٹ، این آر سی اور این پی آر کے خلاف احتجاجی ریلیوں کا اہتمام کیا جا رہا ہے۔
شہریت ترمیمی ایکٹ، این آر سی کے خلاف احتجاجی ریلیوں میں مغربی بنگال کے عوام وزیراعلیٰ کے ساتھ قدم سے قدم ملا کر بی جے پی کی قیادت والی مرکزی حکومت کے خلاف آوازبلند کررہے ہیں۔
ریاست کے مختلف اضلاع میں شہریت ترمیمی ایکٹ، این آرسی کے خلاف پرتشدد مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے۔