میٹنگ کے دوران مغربی بنگال کی وزیراعلیٰ ممتابنرجی نے وزیراعظم سے گزشتہ سال نومبرط میں خلیج بنگال میں آ ئے بھیانک طوفان سے تباہ اضلاع کے لیے مالی امداد فراہم کرنے کا مطالبہ کیا۔
انہوں نے مزیدکہاکہ گزشتہ سال جنوبی 24 پرگنہ ضلع میں بھیانک طوفان آیاتھا۔ لیکن وزیراعظم نریندرمودی اور وزیرداخلہ امت شاہ صرف ٹوئیٹ کرکے اپنا فرض نبھایا۔
ترنمول کانگریس کی سربراہ کاکہنا ہے کہ گزشتہ سال خلینج بنگال میں بھیانک طوفان آنے کے سبب جنوبی24 پرگنہ کے سمیت سمندر سے متصل اضلاع پوری طرح سے تباہ ہوگئے تھے۔
انہوں نے کہاکہ طوفان کے سبب سمندرسے ممتصل تمام اضلاع میں جانی ومالی نقصان اندازے سے کافی زیادہ ہے۔ ریاستی حکومت نے اپنی طرف سے متاثرہ اضلاع میں راحت رسائی کے کاموں کو جاری کھا ہے۔
محترمہ وزیراعلیٰ نے کہاکہ قدرتی آفات سے نمٹنے کے لیے ریاستی حکومت کومرکزی حکومت کی مدد کی ضرورت ہے۔ ٹوئیٹ کرنے سے متاثرہ اضلاع کے لوگوں کی پریشانیاں دور نہیں ہوسکتی ہے۔
وزیراعلیٰ نے مزکزی حکومت سے طوفان بلبل سے متاثرہ علاقوں میں راحت رسائی کے کاموں کے لیے فنڈ مہیا کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔مرکزی حکومت نے جو فنڈ سیاسی انتقام کے تحت روک رکھا ہے اسے جلد سے جلد ریاستی حکومت کے حوالے کردیا جائے ۔
انہوں نے کہاکہ وزیراعظم نریندرمودی نے یقین دہانی کرائی ہے کہ مرکزی حکومت کی جانب سے جلد سے جلد مغربی بنگال حکومت کو مدد کی جائے گی۔
ممتابنرجی کے مطابق وزیراعظم نریندرمودی نے مجھے دہلی آنے کو کہا ہے ۔ وہاں طوفان سے متاثرہ اضلاع میں راحت رسائی کے کاموں پر تبادلہ خیال کیاجائے گا۔
مرکزی حکومت کو ریاست مغربی بنگال حکومت کو کل 15 ہزار کروڑروپے دینے ہیں۔ اگر مرکزی حکومت اتنی بڑی رقم ریاستی حکومت کو دیتی ہے تو طوفان سے متاثرہ علاقے میں راحت رسائی کاکام جاری رہے گا۔