عام طور پر مسجدوں کے امام کے متعلق معاشرے میں ایک تصویر بنی ہوئی ہے کہ یہ لوگ دنیا کے ساتھ چلنا نہیں جانتے. فرسودہ روایات کے حامی ہوتے ہیں۔ ان کے بچے صرف عربی اور دینی تعلیم سے آراستہ ہوتے ہیں۔
جدید تعلیم سے ان کو کوئی سروکار نہیں ہے لیکن کولکاتا کے بیک بگان کی لال مسجد کے امام محمد عرفان اشرفی کی دختر نکہت پروین نے اس خیال کو بدلتے ہوئے مغربی بنگال سول سروسس میں بڑی کامیابی حاصل کی ہے ۔
اس کا پورے علاقے میں چرچا ہے اور مسجد کے امام محمد عرفان اشرف کو علاقے کے لوگوں کی طرف سے مبارکباد پیش کی جا رہی ہے۔ سول سروس میں اس بار 15 مسلم امیدوار کامیاب ہوئے ہیں۔ کل 92 امیدواروں کا انتخاب کیا گیا ہے۔
نکہت پروین کو گروپ کے ایکزیکٹیو کے تحت ریونیو ڈپارٹمنٹ کے منتخب کیا گیا ہے۔ای ٹی وی بھارت نکہت پروین اور ان کے اہل خانہ سے خصوصی بات چیت کی نکہت کے والد کولکاتا کے بیک بگان لال مسجد کے امام ہیں۔
نکہت پروین نے بتایا کہ وہ لوگ سات بہنیں ہیں۔ ایک بڑی بہن کی شادی ہو چکی ہے باقی سب اس سے چھوٹی ہیں نکہت کا کہنا ہے کہ اس کی اس کامیابی میں ان کے والدین کا بہت اہم رول ہے خصوصی طور پہ والدہ نے اہم رول ادا کیا پڑھائی کرنے کا پورا،موقع فراہم کرنا گھر کے کام کا بوجھ نہ ڈالنا پوری آزادی کے ساتھ مطالعہ کرنے کا موقع دینا اور حوصلہ دینا بہت اہم رہا ۔
اس کا کہنا تھا کہ ان کے والد مسجد میں امام ہیں ۔آمدنی بہت زیادہ نہیں ہونے کے باوجود بھی میرے والد نے کبھی مالی طور پر کمی محسوس نہیں ہونے دی میرے استادوں کا بھی بہت اہم رول رہا جن کی کاوشوں سے یہ ممکن ہوا۔
نکہت کی والدہ نے ای ٹی وی بھارت سے کہا کہ اپنی بیٹی کو کامیابی سے بہت خوش ہوں بہت محنت کرتی تھی اللہ کا شکر ہے ۔ اس کامیابی سے میری دوسری بچیوں کے بھی حوصلے بلند ہوئے ہیں۔ نکہت کی چھوٹی بہنیں بھی بہت پر جوش ہیں ۔
ایک آئی اے ایس بننا چاہتی ہے اور ایک انجنیئر بننا چاہتی ہے تو ایک اور بہن گریجویشن کرنے کے بعد مغربی بنگال سول سروس کی تیاری کر رہی ہے۔ نکہت کے والد محمد عرفان اشرف نے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے کہا کہ میں ان تمام لوگوں کا شکر گزار ہوں جنہوں نے میری بیٹی کی کامیابی میں رول ادا کیا۔ تمام اساتذہ اور مغربی بنگال اردو اکاڈمی کا بھی ممنون ہوں جہاں دے کوچنگ کرکے میری بیٹی کو کامیابی ملی۔
انہوں نے کہا کہ میں بہت خوش ہوں میں چاہتا ہوں کہ میری بیٹی اور آگے بڑھے اور باقی بچیوں کو بھی کامیاب کرے میری سات بیٹیاں ہیں۔ یہ کسی کم نہیں ہیں ان کی تعلیم میں کوئی کمی نہ ہو میری ہمیشہ کوشش رہی ہے اور آج اللہ نے اس کا پھل بھی دیا انہوں نے ای ٹی بھارت کا بھی شکریہ ادا کیا۔