مغربی بنگال کی حکمراں جماعت ترنمول کانگریس کے سابق رکن پارلیمان کنال گھوش نے کہاکہ سیکولر جماعتیں اگر اپنا رول مضبوطی سے نبھاتے تو بھارتیہ جنتاپارٹی کو سراٹھانے کا موقع نہیں ملتا۔
انہوں نے کہاکہ اس کا فائدہ بی جے پی کو ملا ہے اور بی جے پی مذہبی کارڈ کھیل کر اصل مسائل سے ملک کے عوام کی توجہ دوسری جانب موڑنے کی کوشش کررہی ہے۔
متنازع بیانات کیلئے مشہور سابق ممبر پارلیمنٹ کنال گھوش نے کہاکہ شہریت ترمیمی بل اور این آرسی کچھ بھی نہیں ہے۔ یہ سب دکھوا ہے ۔
انہوں نے کہاکہ بی جے پی کے لیے یہ سب اہم ہے ۔ کیونکہ برسرقتدار بی جے پی کے پاس کچھ بھی نہیں ہے۔ صرف وہ اپنی ناکامی پر پردہ ڈالنے کے لیے شہریت ترمیمی بل کو ہتھیار کے طور پراستعمال کررہی ہے۔
سابق رکن پارلیمان کے مطابق بی جے پی کی غلط پاکیسی کی وجہ سے ملک کا ایک بڑا حصہ جل رہا ہے۔مگر بی جے پی آج مضبوط ہے وہ نام نہاد سیکولر جماعتوں کی وجہ سے ہے۔
انہوں نے کہا کہ بھارت ایک ہزار سال سے سیکولر ملک ہے اور ہماری ذمہ داری کہ اس کردار کی حفاظت کرے۔
مسٹر گھوش نے کہا کہ یہ سچائی ہے کہ جب پڑوسی ممالک کے اقلیتی طبقہ (ہندؤں)کے ساتھ ظلم ہورہا تھا تو اس وقت ملک کی سیکولر طاقتیں خاموش تھیں۔کسی دانشور نے اس کے خلاف جلوس نہیں نکالا۔میڈیا میں بھی اس خبروں کو جگہ نہیں دی گئی۔
انہوں نے کہا کہ عوام یہ سب دیکھ رہی تھی اور سمجھ رہی تھی۔ان حالات میں بی جے پی کیلئے مذہبی کارڈ کھیلنا آسان ہوگیا۔انہوں نے کہا کہ اس ایشو میں اپوزیشن جماعتوں کا موقف غلط ہے۔
انہوں نے کہا کہ سیکولر جماعتوں کی غلط پالیسیوں کی وجہ سے ہمیشہ بی جے پی کو فائدہ ملا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اگر ہندوستان کی اقلیتیں پڑوسی ممالک میں اقلیتوں کے خلاف ہورہے مظالم کے خلاف احتجاج کرتے تو بی جے پی کبھی بھی اس کا فائدہ نہیں اٹھاپاتی۔
مسٹر گھوش نے بتایا کہ بی جے پی کو جذباتی سیاست اور پولرائزیشن کی سیاست کرنے کا موقع ملا ہے۔
انہوں نے کہا کہ سیکولر جماعتوں کی منافقانہ پالیسیوں کی وجہ سے آج ملک پولرائزیشن کی سیاست کا مرکز بن گیا ہے اور بی جے پی اس کافائدہ اٹھارہی ہے۔