مغربی بنگال میں تہواروں کے موسم کے درمیان سیاسی سرگرمیاں عروج پر پہنچ گئی ہیں۔
حکمراں جماعت ترنمول کانگریس اور بی جے پی کے رہنماوں کے درمیان لفظی جنگ کے درمیان دونوں جانب سے بیان بازی کی جا رہی ہے.
مدنی پور سے بی جے پی کے رکن پارلیمان دلیپ گھوش کا کہنا ہے کہ بائیں محاذ کو کچل کر رکھ دیا گیا وہ سر اٹھانے کے بھی قابل نہیں ہے.
انہوں نے کہا کہ بنگال کے عوام کو بائیں محاذ کے بعد ترنمول کانگریس کے حامیوں کی غنڈہ گردی سے نجات دلانے کی کوشش کی جا رہی ہے.
بی جے پی کے رہنما کا کہنا ہے کہ بائیں محاذ کے خاتمے کے بعد عوام کو ممتا بنرجی کی قیادت والی ریاستی حکومت سے بڑی امید تھی لیکن وہ امیدوں پر کھرا اترنے میں پوری طرح سے ناکام رہی.
دلیپ گھوش کے مطابق ترنمول کانگریس کو ہر حال میں اقتدار سے بے دخل ہونا ہی پڑے گا کیونکہ وہ عوامی حمایت کھو چکی ہے.
حکمراں جماعت ترنمول کانگریس پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ترنمول کانگریس میں ان دنوں افراتفری کا ماحول ہے.
ریاستی وزیر شھبندو ادھکاری سمیت بیشتر ارمان اسمبلی ترنمول کانگریس سے الگ ہونے کی کوشش کر رہے ہیں. اس کا مطلب یہ ہے کہ حکمراں جماعت کے اندر کچھ بھی ٹھیک نہیں ہے۔
دوسری طرف ترنمول کانگریس ضلع صدر اجیت مہتو کا کہنا ہے کہ بی جے پی کے ریاستی صدر دلیپ گھوش صرف بڑی بڑی باتیں کرنا جانتے ہیں.
انہوں نے کہا کہ بی جے پی کو تین ضمنی انتخابات کے نتائج سے سبق حاصل نہیں ہوا ہے. اس لئے یہ سب باتیں کی جا رہی ہے.
ضلع ترنمول کانگریس صدر کے مطابق گزشتہ پارلیمانی انتخابات میں جتنی کامیابی ملنی تھی مل چکی اور اب کچھ ملنے والا نہیں ہے.
انہوں نے کہا کہ چند مہینوں کے اندر ہی بی جے پی کے تمام برہم چلنا چور ہوجائیں گے۔