مغربی بنگال کے بیربھوم ضلع کے شانتی نیکیتن میں واقع وشوا بھارتی یونیورسٹی گزشتہ 20 دسمبر سے کسی نہ کسی وجہ سے سرخیوں میں ہے۔
گزشتہ سال 20 دسمبر سے مسلسل وشوا بھارتی یونیورسٹی کسی نہ کسی وجہ سے یونیورسٹی تنازعہ کی زد میں ہے۔
وشوا بھارتی یونیورسٹی کے وائس چانسلر بدوت چکرورتی کے نوبل برائے معاشیات انعام یافتہ ڈاکٹر امریتہ سین پر شانتی نیکیتن کی زمین کے ایک حصے پر قبضہ کرنے کے الزام عائد کرنے کا طول پکڑ چکا ہے
اسی درمیان وشوا بھارتی یونیورسٹی کی انتظامیہ نے برخاست پروفیسر کی دوبارہ بحالی کو لے کر احتجاج کرنے والے بائیں محاذ کی طالبہ تنظیم کے دو رہنماؤں کو تین ماہ کے لئے معطل کر دیا۔
طلبہ تنظیم کے رہنماؤں کی معطلی کے طالبات یونیورسٹی انتظامیہ کے خلاف مسلسل احتجاج کرتے ہوئے دھرنے پر بیٹھ گئے ہیں۔
وشوا بھارتی یونیورسٹی انتظامیہ نے کہا کہ ہم کسی بھی پروفیسر کو معطل کرسکتے ہیں اور اس کا پورا حق حاصل ہے۔
لفٹ فرنٹ اسٹوڈنٹس فیڈریشن کا کہنا ہے کہ بے شک انتظامیہ کو کسی بھی پروفیسر کو معطل کرنے کا حق لیکن اس کی وضاحت بھی ضروری ہے۔
انہوں نے کہا کہ انتظامیہ جب تک دونوں رہنماؤں کی معطلی کا اعلان نہیں کرتی ہے اس وقت تک احتجاج اور دھرنے کا سلسلہ جاری رہے گا۔
یہ بھی پڑھیں: اسمبلی و بلدیاتی انتخابات ایک ساتھ ناممکن: فرہاد حکیم