ETV Bharat / state

Gang Rape in West Bengal: مغربی بنگال میں چوبیس گھنٹوں میں اجتماعی جنسی زیادتی کے دو واقعات

author img

By

Published : Apr 11, 2022, 8:33 PM IST

ندیا ضلع کے ہاش کھالی کے بعد جنوبی 24 پرگنہ کے نام خانہ تھانہ علاقے میں جنسی زیادتی کے دو واقعات Two gang rape incident پیش آئے، جس کے بعد اپوزیشن نے جرائم کے گراف میں اضافہ کے لئے حکمراں جماعت کو ذمہ دار ٹھہرایا۔

Gang Rape In West Bengal: مغربی بنگال میں چوبیس گھنٹوں کے دوران اجتماعی جنسی زیادتی کے دو واقعے
Gang Rape In West Bengal: مغربی بنگال میں چوبیس گھنٹوں کے دوران اجتماعی جنسی زیادتی کے دو واقعے

مغربی بنگال میں گزشتہ چند مہینوں کے دوران جرائم کے گراف میں زبردست اضافہ ہوا ہے جس کے سبب ریاست کے لا اینڈ آرڈر پر سوال اٹھنے لگے ہیں۔ ریاست مغربی بنگال کے دو اضلاع میں چوبیس گھنٹوں کے دوران اجتماعی جنسی زیادتی کا دوسرا واقعہ پیش آیا۔ اس کے بعد اپوزیشن جماعتوں نے حکمراں جماعت ترنمول کانگریس کو ریاست کے بیشتر اضلاع میں جرائم کے گراف میں اضافہ کے لئے ذمہ دار قرار دیا۔

ندیا ضلع کے ہاش کھالی علاقے میں ہوئے اجتماعی جنسی زیادتی کے واقعہ میں ترنمول کانگریس رہنما کے بیٹے کی گرفتاری عمل میں آئی ہے۔ مزید تحقیقات جاری ہے اسی درمیان جنوبی 24 پرگنہ کے نام خانہ تھانہ علاقے میں اجتماعی جنسی زیادتی کا واقعہ پیش آیا۔ مغربی بنگال پردیش کانگریس کے صدر ادھیر رنجن چودھری نے کہا کہ اس میں کوئی دو رائے نہیں ہے کہ مغربی بنگال میں ہاتھرس جیسے واقعہ اکثر و بیشتر رونما ہوتے رہتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ فرق صرف اتنا ہی ہے کہ ہاتھرس کے واقعے کو لوگوں نے ٹیلی ویژن پر دیکھا لیکن مغربی بنگال میں اس طرح کے واقعے پیش آنے کے باوجود کسی کو کچھ پتہ نہیں چلتا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ حیرت کی بات یہ ہے کہ ترنمول کانگریس کے رہنما پہلے جنسی زیادتی کے واقعے کی مذمت کرتے ہیں اور پھر قصور واروں کی حماعت میں آواز بلند کرنے لگتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:

Rape Case in Dholka: نابالغ لڑکی کے ساتھ جنسی زیادتی، آٹھ ملزمین گرفتار


وہیں دوسری جانب ترنمول کانگریس کے قومی ترجمان کنال گھوش نے کہا کہ ہر معاملے کو سیاسی رنگ دینے سے گریز کرنا چاہیے، اس سے تفتیش پر گہرا اثر پڑتا ہے۔ سی پی آئی ایم اور کانگریس سیاسی انتقام کے لئے بی جے پی کی لاشوں پر سیاست کرنے کی حماعت کرتے ہیں۔ واضح رہے کہ جنوبی 24 پرگنہ کے نام خانہ تھانہ علاقے میں چند لوگوں نے ایک خاتون کے ساتھ جنسی زیادتی کے بعد اسے زندہ جلا کر مارنے کی ناکام کوشش کی۔ فی الحال پولیس معاملے کی تحقیقات کر رہی ہے۔

مغربی بنگال میں گزشتہ چند مہینوں کے دوران جرائم کے گراف میں زبردست اضافہ ہوا ہے جس کے سبب ریاست کے لا اینڈ آرڈر پر سوال اٹھنے لگے ہیں۔ ریاست مغربی بنگال کے دو اضلاع میں چوبیس گھنٹوں کے دوران اجتماعی جنسی زیادتی کا دوسرا واقعہ پیش آیا۔ اس کے بعد اپوزیشن جماعتوں نے حکمراں جماعت ترنمول کانگریس کو ریاست کے بیشتر اضلاع میں جرائم کے گراف میں اضافہ کے لئے ذمہ دار قرار دیا۔

ندیا ضلع کے ہاش کھالی علاقے میں ہوئے اجتماعی جنسی زیادتی کے واقعہ میں ترنمول کانگریس رہنما کے بیٹے کی گرفتاری عمل میں آئی ہے۔ مزید تحقیقات جاری ہے اسی درمیان جنوبی 24 پرگنہ کے نام خانہ تھانہ علاقے میں اجتماعی جنسی زیادتی کا واقعہ پیش آیا۔ مغربی بنگال پردیش کانگریس کے صدر ادھیر رنجن چودھری نے کہا کہ اس میں کوئی دو رائے نہیں ہے کہ مغربی بنگال میں ہاتھرس جیسے واقعہ اکثر و بیشتر رونما ہوتے رہتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ فرق صرف اتنا ہی ہے کہ ہاتھرس کے واقعے کو لوگوں نے ٹیلی ویژن پر دیکھا لیکن مغربی بنگال میں اس طرح کے واقعے پیش آنے کے باوجود کسی کو کچھ پتہ نہیں چلتا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ حیرت کی بات یہ ہے کہ ترنمول کانگریس کے رہنما پہلے جنسی زیادتی کے واقعے کی مذمت کرتے ہیں اور پھر قصور واروں کی حماعت میں آواز بلند کرنے لگتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:

Rape Case in Dholka: نابالغ لڑکی کے ساتھ جنسی زیادتی، آٹھ ملزمین گرفتار


وہیں دوسری جانب ترنمول کانگریس کے قومی ترجمان کنال گھوش نے کہا کہ ہر معاملے کو سیاسی رنگ دینے سے گریز کرنا چاہیے، اس سے تفتیش پر گہرا اثر پڑتا ہے۔ سی پی آئی ایم اور کانگریس سیاسی انتقام کے لئے بی جے پی کی لاشوں پر سیاست کرنے کی حماعت کرتے ہیں۔ واضح رہے کہ جنوبی 24 پرگنہ کے نام خانہ تھانہ علاقے میں چند لوگوں نے ایک خاتون کے ساتھ جنسی زیادتی کے بعد اسے زندہ جلا کر مارنے کی ناکام کوشش کی۔ فی الحال پولیس معاملے کی تحقیقات کر رہی ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.