ریاستی وزیر جاوید احمد خان نے انڈین سیکولر فرنٹ کے ساتھ اتحاد کرنے کے فیصلے کو لفٹ فرنٹ اور کانگریس کے لئے وجود بچانے کی آخری کوشش قرار دیا.
برسراقتدار جماعت ترنمول کانگریس کے سنئیر رہنما جاوید احمد خان نے ای ٹی وی بھارت سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے لفٹ فرنٹ اور کانگریس کے انڈین سیکولر فرنٹ کے ساتھ اتحاد کو مضحکہ خیز بتایا ہے۔
ریاستی وزیر نے کہا کہ ہر پارٹی کی الیکشن لڑنے کی اپنی اپنی پالیسی ہوتی ہے. کانگریس اور لفٹ فرنٹ اسی پالیسی کے تحت کام کر رہی ہے.
جاوید احمد خان کا کہنا ہے کہ کانگریس اور لفٹ فرنٹ کے پاس کھونے کے لئے کچھ بھی نہیں ہے. اس لئے وہ کہیں بھی اور کسی کے ساتھ بھی جا سکتے ہیں.
انہوں نے کہا کہ کانگریس سوا سو سال پرانی سیاسی جماعت ہے جو اس وقت اپنی شناخت مٹنے سے بچانے کے لئے جدوجہد کر رہی ہے. وہ اپنی ڈوبتی ہوئی کشتی کو ساحل تک پہنچانے کے لئے انڈن سیکولر فرنٹ جیسی کمزور کشتی کا سہارا لینے پر مجبور ہے۔
انہوں نے کہا کہ کانگریس کے ووٹ فیصد نو ہے اس مرتبہ اسمبلی انتخابات میں ووٹ فیصد میں کمی آتی ہے تو اس کا بنگال سے صفایا ہو جائے گا.
ریاستی وزیر نے کہا کہ دوسری طرف لفٹ فرنٹ پہلے ہی ختم ہو چکی ہے. اسمبلی انتخابات 2021 رہی سہی کسر بھی نکل جائے گی. اسی خوف کی وجہ سے لفٹ فرنٹ نے پہلے کانگریس سے سمجھوتہ کیا اور اس کے بعد آئی ایس ایف کے ساتھ جانے کا فیصلہ کیا.
اسمبلی انتخابات کے لئے کانگریس اور لفٹ فرنٹ نے فرفرہ شریف کے پیرزادہ عباس صدیقی کی پارٹی انڈین سیکولر فرنٹ کے ساتھ اتحاد کرنے کا فیصلہ کیا ہے.
غور طلب ہے کہ رواں سال کے 22 جنوری 2021 کو فرفرہ شریف کے پیرزادہ عباس صدیقی نے انڈین سیکولر فرنٹ نام کی پارٹی بنانے کا اعلان کیا تھا.
اس کے بعد سے ہی کانگریس اور لفٹ فرنٹ انڈین سیکولر فرنٹ کے سربراہ اور فرفرہ شریف کے پیرزادہ عباس صدیقی سے اتحاد کرنے کے لئے بات چیت کی