اداکار کوشک سین نے کولکاتا پولیس ہیڈ کوارٹر لال بازار پہنچ کر پولیس کمشنر سے ملاقات کی اور فون پر جان سے مارنے کی دھمکی ملنے کے بارے میں ساری بات بتائی۔
نندی گرام سمیت دیگر اہم تحریک میں ترنمول کانگریس کی سربراہ ممتا بنرجی کا ساتھ دینے والے بنگلہ فلموں کے اداکار کوشک سین نے گزشتہ روز ملک کی مشہور شخصیات کے ساتھ وزیر اعظم نریندر مودی کو خط لے کر ہجومی تشدد پر قابو پانے کامطالبہ کیا تھا۔
کوشک سین نے میڈیا سے گفتگو کر تے ہوئے کہاکہ ہجومی تشدد پر قابو پانے کے لیے وزیر اعظم نریندر مودی کو خط لکھنے کے بعد سے مسلسل مجھے جان سے مارنے کی دھمکی مل رہی ہے ۔
انہوں نے کہاکہ پہلے جادب پور تھانے میں شکایت درج کرائی ۔اس کے بعد پولیس ہیڈ کوارٹر لال بازار بھی گیا۔ تمام ذمہ اداران کو اس کی اطلاع کردی ہے۔ اب دیکھتے ہیں کہ آ گے کیا ہوتا ہے۔
اداکار کاکہنا ہے کہ میں کسی بھی قیمت پر پیچھے ہٹنے والا نہیں ہوں۔ ہجومی تشدد کے نام پر کسی بے گناہ کی جان لے لی جائے یہ کسی بھی قیمت پر قابل قبول نہیں ہے۔
ان کاکہنا ہے کہ ہجومی تشدد کے خلاف سخت سے سخت قانون بنانے کی ضرورت ہے تا کہ ایک مرتبہ اگر کوئی اس کیس میں پھنسے تواس کی زندگی دوبھر ہوجائے تب اسے پتہ چلے گا کہ کسی کوبلاوجہ جان سے مارنے پر مقتول کے گھر والوں پر کیا گزرتی ہے۔
انہوں نے مزید کہاکہ حکومت سے گزارش کرتا ہوں کہ نہ صرف ہجومی تشدد کے خلاف سخت قانون بنایا جائے بلکہ عوامی مقامات پر جے شری رام کے نعرے پر پابندی عائد کی جائے ۔جے شری رام کے نعرے کا غلط استعمال کرنے والوں کو جیل بھیجا جائے۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز کوشک سین بنگلہ اور ہندی فلموں کے اداکاروں و ڈائریکٹرزکے ساتھ ہجومی تشدد کے خلاف وزیر اعظم نریندر مودی کو خط لکھ کر سخت قانون بنانے کا مطالبہ کیا تھا۔