کولکاتا: مغربی بنگال سی پی آئی ایم کے جنرل سیکرٹری محمد سلیم نے کہا کہ جمہوری ملک میں کسی کو بھی احتجاج کرنے سے روک نہیں سکتے ہیں. یہاں اس بات کا ضرور خیال رکھنا چاہیے کہ آپ کے احتجاج سے کسی کو کوئی پریشانی نہ ہو۔ Md Salim Slams TMC Govt. سی پی آئی ایم کے رہنما محمد سلیم نے کہا کہ پوری ریاست میں رسول اللہ کی شان میں گستاخی کرنے والے نپور شرما اور نوین جندال کے خلاف احتجاجی ریلیوں کا اہتمام کیا گیا۔ The situation worsened due to the incompetence of the government
احتجاج و مظاہرے دو سے ڈھائی گھنٹے تک چلنے کے بعد بند ہو گیا. کہیں سے کوئی پرتشدد خبریں نہیں آئیں. تو پھر یہ کیسے مان لیا جائے کہ احتجاج کے دوران ہی گڑ بڑ ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ حکومت اور پولیس کیا کر رہی تھی. پولیس کی نگرانی میں ہی احتجاجی مظاہروں کا اہتمام کیا گیا. اس کے باوجود پرتشدد واقعات کیسے رونما ہو سکتے ہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ اس کا مطلب یہ ہوا کہ حکومت اور پولیس نے پورے معاملے کو سنجیدگی سے نہیں لیا جس کی وجہ سے یہ سب ہوا. سی پی آئی ایم کے رہنما کے مطابق ایک وقت تھا جب بنگال بالخصوص کولکاتا کے دانشور، ادیب اور مصنف سڑکوں پر اتر کر احتجاج کرتے تھے آج ایک وقت کولکاتا کی سڑکیں ادیبوں اور دانشوروں کی احتجاجی نعروں سے محروم ہے۔
- یہ بھی پڑھیں:
Md Salim Slams TMC Govt: 'ٹی ایم سی کے دور اقتدار میں اردو اور اقلیتی طبقے کو گمراہی کے علاوہ کچھ بھی نہیں ملا'
محمد سلیم نے کہا کہ ریاستی حکومت نے عام لوگوں کے ساتھ ساتھ دانشوروں اور ادیبوں سے احتجاج کا حق چھین لیا ہے. وزیراعلیٰ تو یہ کہتی ہیں کہ جس کو احتجاج کرنا ہے تو وہ دہلی جا کر کریں. بنگال میں اس کے لیے کوئی جگہ نہیں ہے. بنگال میں رہنے والے لوگ دہلی جا کر احتجاج کیوں کریں گے۔