کولکاتا: منی پور میں حالات خراب ہونے کے بعد سے ہی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی اپنی تشویش کا اظہار کر رہی ہیں۔ منی پور کی مختلف یونیورسٹیوں اور تعلیمی اداروں میں بڑی تعداد میں بنگال کے طلبا تعلیم حاصل کرتے ہیں۔ ریاستی حکومت کی خصوصی کوشش سے 35 طلباء وطالبات ریاست واپس لائے گئے ہیں۔ کیسے؟ ریاستی حکومت نے انہیں امپھال سے خصوصی طیارے میں واپس لائی۔ باقی طلبا کو بھی لانے کی کوشش کی جارہی ہے۔
وزیرا علیٰ ممتا بنرجی نے پیر کو پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے منی پور کی صورت حال پرتشویش کا اظہار کیا تھا۔ حالات پر نظر رکھنے کے لئے نوبنو میں کنٹرول روم بھی کھولا گیا ہے۔ اہل خانہ نے کنٹرول روم میں درخواست دی تو طلبا کو واپس لانے کے انتظامات کیے جا رہے ہیں۔ اس ریاست کے چیف سکریٹری منی پور کے چیف سکریٹری سے رابطے میں ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:Mamata Advises Amit Shah ممتا کا وزیر داخلہ کو بنگال کے بجائے منی پور کا دورے کرنے کا مشورہ
منی پور کی مختلف یونیورسٹیوں کے 35 طلباء منگل کی رات امپھال سے خصوصی پرواز کے ذریعہ کولکاتا پہنچے۔ وہ دارجلنگ، کوچ بہار، مالدہ، پرولیا، مغربی بردوان سمیت کئی اضلاع سے منی پور میں پڑھنے گئے تھے۔ ریاستی سیکریٹریٹ نے ان طلباء کو کلکتہ سے گھر پہنچانے کے تمام انتظامات بھی کر لئے ہیں۔ قبل ازیں ریاست منی پور سے نیو بیرک پور کی رہنے والی دیشاری بسواس نام کی نوجوان خاتون نے بتایا کہ وہ منی پور کی یونیورسٹی میں پڑھنے کے لیے گئے تھے۔ خاندان نے بیٹی کو واپس لانے کے لئے ریاستی وزیر چندریما بھٹاچاریہ سے رابطہ کیا جس کے بعد وزیر اعلیٰ نے فوری ایکشن لیا۔