کولکاتا:سپریم کورٹ نے پرائمری ٹیچر کی بھرتی بدعنوانی کیس میں مانک بھٹاچاریہ کی ضمانت کی درخواست پر سماعت کرنے سے انکار کر دیا ہے۔ہائی کورٹ میں سماعت کی اگلی تاریخ 16 نومبر ہے۔ اس دوران مانک نے آج سپریم کورٹ میں اپیل کی۔ سپریم کورٹ ان کی آر جی نہیں سننا چاہتی تھی۔
تاہم جسٹس اے ایس بوپنا اور جسٹس پی ایس نرسمہا کی سپریم کورٹ بنچ نے کلکتہ ہائی کورٹ کو 16 نومبر کو کیس کو نمٹانے کی ہدایت دی ہے۔ ای ڈی نے سپریم کورٹ میں دعویٰ کیا کہ مانک بھٹاچاریہ تحقیقات میں تعاون نہیں کررہے ہیں۔ وہ بااثرہیں کہ گرفتاری کے ایک سال بعد بھی انہیں ممبر اسمبلی کے عہدے سے نہیں نکالا گیا۔ وہ بدستور ممبر اسمبلی ہیں ۔نتیجے کے طور پر، اگر ضمانت مل جاتی ہے، تو وہ گواہوں کو متاثر کرنے کے لیے اپنا اثر و رسوخ استعمال کر کے شواہد کو نقصان پہنچاسکتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:Suvendu Adhikari شبھندو ادھیکاری کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے کی اجازت والی درخواست کو عدالت نے خارج کردیا
مزید یہ کہ مانک کے خلاف آئے روز نئی معلومات سامنے آرہی ہیں۔ ہائی کورٹ نے سی بی آئی، ای ڈی کوجیل میں ہی مانک بھٹاچاریہ سے پوچھ تاچھ کی اجازت دی ہے اس لیے مانک کو ضمانت نہیں دی جانی چاہیے۔ اس کے بعد سپریم کورٹ نے کہاکہ مانک بھٹاچاریہ کی ضمانت کی درخواست پر کلکتہ ہائی کورٹ میں سماعت ہوگی۔مانک بھٹاچاریہ نے کلکتہ ہائی کورٹ میں ضمانت کی درخواست دی تھی۔ لیکن مسلسل چار تاریخیں گزرجانے کے باوجود سماعت نہیں ہوسکی ہے ۔
یواین آئی