مغربی بنگال میں منعقد ہونے والے اسمبلی انتخابات سے قبل سیاسی جماعتوں کی سرگرمیوں میں غیرمعمولی طور پر اضافہ ہوا ہے۔ اسمبلی انتخابات سے قبل سیاسی جماعتوں کے درمیان لفظی جنگ کے درمیان اب مذہبی نعرہ بازی کو لے کر توتو میں میں ہونے لگی ہے۔
وزیر فرہاد حکیم نے حکومتی تقریب میں مذہبی نعرہ جے شری رام کی نعرہ بازی کرنے پر بی جے پی کے رہنماؤں کو ہدف تنقید بنایا۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی کے رہنماؤں نے سیاسی مقاصد حاصل کرنے کے لئے تمام حدیں پار کر چکے ہیں۔ انسے اور کیا امیدیں کی جا سکتی ہیں۔
ترنمول کانگرس کے سینیئر رہنما اور وزیر فرہاد حکیم نے بی جے پی کی حکومت اور اس کے رہنماؤں پر رام کے نام کو سیاسی فائدے کے لئے استعمال کرنے کا الزام لگایا۔
انہوں نے کہا 'گزشتہ روز وکٹوریہ میموریل ہال میں نیتاجی سبھاش چندر بوس کے جنم دن کے موقع پر جے شری رام کے نام پر جو کچھ بھی ہوا اس پر بے حد افسوس ہے'۔
وزیر نے کہا 'حکومتی تقریب کے دوران مذہبی نعرہ بازی کا کیا مطلب ہے۔اس سے سماج میں کیا پیغام جائے گا۔ لوگوں کو سمجھنے کی ضرورت ہے کہ ابھی یہ حال چند سیٹز میں ہے، بعد کیا ہو گا۔
انہوں نے کہا کہ بی جے پی ملک کی واحد سیاسی جماعت ہے جو مذہب کے نام پر سیاست کرتی ہے اس سماج کو نقصان پہنچے گا۔ ملک کی دوسری ریاستوں کی طرح مغربی بنگال میں مذہب کے نام پر سیاست کے لئے کوئی جگہ نہیں ہے۔ اسمبلی انتخابات میں اس کا پتہ چل جائے گا'۔
یہ بھی پڑھیے
ادھیر رنجن چودھری کی ممتا کو حمایت
واضح رہے کہ گزشتہ روز وکٹوریہ میموریل ہال میں نیتاجی سبھاش چندر بوس کے جنم دن کے موقع پر منعقدہ تقریب کے دوران جے شری رام کی نعرہ بازی سے وزیراعلی ممتا بنرجی برہم ہو گئی۔
وزیراعلی ممتا بنرجی نے وزیراعظم نریندر مودی کے سامنے ہی جے شری رام کی نعرہ بازی کرنے والوں پر کہا کہ کسی کو دعوت دے کر اس طرح بے عزت نہیں کیا جاتا۔