ریاست مغربی بنگال کے چاکولیہ میں فارورڈ بلاک کے رکن اسمبلی علی عمران رمض نے بجلی کی زد میں آ کر ہلاک ہونے والے بچوں کے اہل خانوں کو معاوضے کی رقم کم دیے جانے پر احتجاج کیا۔
رکن اسمبلی عمران احمد رمض کا کہنا ہے کہ 'وزیر اعلی ممتا بنرجی کے حکم کے مطابق معاوضے (دو دو لاکھ) کی رقم اہل خانوں کو دی گئی لیکن ان میں سے تین بچوں کے اہل خانہ کو ڈیڑھ ڈیڑھ لاکھ روپے کا چیک دیا گیا۔'
رکن اسمبلی نے تین بچوں کے اہل خانوں کو کم رقم دینے پر اعتراض جتاتے ہوئے کہا کہ 'وزیراعلی کے اعلان کردہ معاوضے کی رقم میں فرق کیوں پڑا۔'
انہوں نے کہا کہ 'ضلع انتظامیہ سے اس معاملے پر بات چیت کی جا رہی ہے اور یہ پتہ لگانے کی کوشش کی جا رہی ہے کہ کہاں غلطی ہوئی۔'
دراصل گزشتہ ماہ عیدمیلادالنبی کے جلوس سے گھر واپسی کے دوران رائے گنج بائی پاس کے قریب بجلی کی زد میں آکر 16 بچے جھلس گئے تھے۔ اس واقعے میں دو بچوں کی موقع پر ہی موت ہو گئی تھی دیگر چار بچوں کی شمالی بنگال میڈیکل کالج اینڈ ہسپتال میں موت ہوئی تھی۔
وزیر اعلی ممتا بنرجی نے اس واقعے میں ہلاک ہونے والے بچوں کے اہل خانوں دو دو لاکھ روپے اور زخمیوں کو 50-50 ہزار روپے دینے کا حکم دیا تھا۔
وہیں ریاست میں معاوضے کی رقم پر سیاست تیز ہو گئی ہے۔ فارورڈ بلاک کے سی پی آئی ایم اور کانگریس نے بھی اس معاملے کے خلاف احتجاج کیا۔