جریبام: منی پور میں تشدد رکنے کا نام نہیں لے رہا ہے۔ تازہ واقعے میں جیریبام کے علاقے میں ایک ہلاکت خیز انکاؤنٹر کے دوران 11 کوکی عسکریت پسند مارے گئے۔ جانکاری کے مطابق پیر کے روز بوروبیکارا پولیس اسٹیشن اور اس کے قریب واقع سی آر پی ایف کیمپ پر مسلح کوکی عسکریت پسندوں نے حملہ کر دیا۔ اس دوران انہوں نے کئی دکانوں اور گھروں کو بھی آگ لگا دی۔ جوابی کارروائی میں سی آر پی ایف نے دس کوکی عسکریت پسندوں کو ہلاک کر دیا۔ جوابی کارروائی میں سی آر پی ایف کانسٹیبل سنجیو کمار کو گولی لگی، جن کا علاج جاری ہے۔
کوکی عسکریت پسندوں کی ہلاکت کے بعد علاقے میں شدید کشیدگی پھیلی ہوئی ہے۔ 'کوکی جو کونسل' نے منگل کی صبح پانچ بجے سے شام چھ بجے تک مکمل بند کا اعلان کیا ہے۔ کونسل نے انصاف اور شفاف جانچ کا مطالبہ کیا ہے۔ دریں اثناء، انتہائی کشیدہ صورت حال کے پیش نظر جریبام میں اگلے احکامات تک کرفیو نافذ کرنے کا اعلان کیا گیا ہے۔
پولیس کے مطابق تقریباً 40 سے 45 منٹ تک شدید فائرنگ کے بعد صورت حال پر قابو پایا جا سکا۔ فائرنگ بند ہونے کے بعد علاقے کی تلاشی لی گئی اور اسلحہ اور گولہ بارود تین اے کے ایس، چار ایس ایل آر ایس، دو آئی این ایس اے ایس، ایک آر پی جی، ایک پمپ ایکشن گن، بی پی ہیلمٹ اور میگزینز کے ساتھ دس مسلح عسکریت پسندوں کی لاشیں برآمد کی گئیں۔ اس معاملے میں فوجداری مقدمہ درج کر لیا گیا ہے اور معاملے کی جانچ کی جاری ہے۔ ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ 11 کوکی جنگجو مارے گئے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: وزیراعظم مودی منی پور میں حالات قابو میں کرنے کی نہیں بلکہ یوکرین جنگ روکنے کی کوشش کر رہے ہیں: اویسی
منی پور پولیس نے بتایا کہ جریبام ضلع کے بوروبیکارا پولیس اسٹیشن کے تحت جاکورادھور اور اس کے آس پاس مسلح عسکریت پسندوں کو ختم کرنے کے لیے آپریشن جاری ہے۔ گزشتہ سال 3 مئی کو شمال مشرقی ریاست میں تشدد پھوٹ پڑا تھا جب آل ٹرائبل اسٹوڈنٹس یونین (اے ٹی ایس یو) کی جانب سے میتی کمیونٹی کو شیڈول ٹرائب کے زمرے میں شامل کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے نکالی گئی ریلی کے دوران جھڑپیں ہوئیں۔ تازہ ہلاکتوں کے بعد کوکی کمیونٹی نے منگل کو بند کی کال دی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: منی پور: تازہ تشدد میں 10 مکانات نذر آتش، خاتون کی موت
منی پور: حساس علاقوں میں سیکورٹی فورسز کا سرچ آپریشن، اسلحہ و گولہ بارود ضبط