ETV Bharat / state

انتخابی نتائج: بی جے پی کی 27 سال بعد دہلی اقتدار میں واپسی، جانیں جیت کے 10 اہم عوامل کیا ہیں؟ - DELHI ELECTION RESULT 2025

انتخابی نتائج کے اعلان کے ساتھ ہی یہ طے ہو گیا ہے کہ قومی راجدھانی میں 27 سال بعد کمل کھلنے والا ہے۔

انتخابی نتائج: بی جے پی کی 27 سال بعد دہلی اقتدار میں واپسی، جانیں جیت کے 10 اہم عوامل کیا ہیں؟
انتخابی نتائج: بی جے پی کی 27 سال بعد دہلی اقتدار میں واپسی، جانیں جیت کے 10 اہم عوامل کیا ہیں؟ (ETV Bharat)
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Feb 8, 2025, 5:02 PM IST

نئی دہلی: بھارتیہ جنتا پارٹی دارالحکومت دہلی میں حکومت بنانے جا رہی ہے۔ دہلی اسمبلی انتخابات 2025 میں، عام آدمی پارٹی (اے اے پی) نے نہ صرف دہلی میں اقتدار کھو دیا ہے، بلکہ اس کے مضبوط امیدواروں کو بھی شکست کا سامنا کرنا پڑا۔ عام آدمی پارٹی کے سربراہ اور دہلی کے سابق وزیر اعلی اروند کیجریوال، سابق نائب وزیر اعلی منیش سسودیا، سابق وزیر ستیندر جین سمیت کئی اہم چہرے انتخابات ہار چکے ہیں۔

دہلی انتخابات میں بی جے پی کی جیت کے پیچھے 10 اہم عوامل:

  1. مودی کی گیارنٹی اور برانڈ مودی، وزیر اعظم نریندر مودی انتخابی ریلیوں کے دوران کئی بار کہہ چکے ہیں کہ پارٹی کی طرف سے جاری کردہ سنکلپ پتر مودی کی گیارنٹی ہے۔
  2. مرکز میں بی جے پی حکومت اور دہلی میں پارٹی کی حکومت کو ڈبل انجن والی حکومت قرار دیا گیا اور انتخابی مہم کے دوران کام میں تیزی لانے کی بات زور و شور سے کی گئی۔
  3. بی جے پی کا مائیکرو مینجمنٹ جس کے تحت بوتھ لیول ورکر سے لے کر پارٹی لیڈر تک سبھی کو مختلف ذمہ داریاں سونپی گئیں۔ یہ پہلا الیکشن تھا جس میں خود وزیر اعظم نے بوتھ ورکرس سے بات چیت کی اور ان کی حوصلہ افزائی کی۔
  4. اپنے کیڈر ووٹروں کے علاوہ، بی جے پی ہر ووٹر کو ان کے گھروں سے نکالنے میں کامیاب رہی۔ اس بار امیدوار خود گھر گھر جا کر ووٹروں کو ووٹنگ سلپس ان کے گھر پہنچائے گئے۔
  5. پارٹی کے رہنما وزیر اعظم کی طرف سے پارٹی کے منشور میں کئے گئے اعلانات کو صحیح طریقے سے ووٹروں تک پہنچانے میں کامیاب رہے، جس میں عوامی بہبود کی تمام اسکیموں کو جاری رکھنے کی بات کہی گئی تھی۔
  6. بی جے پی کی انتخابی مہم میں سنگھ کا کردار اہم تھا۔ تنظیم کی زبردست حمایت حاصل تھی۔ یہ بھی ایک بڑا عنصر تھا جو بی جے پی کے حق میں گیا۔
  7. عوام کے درمیان جانا اور انتخابی منشور کے ذریعے نہیں بلکہ قرارداد کے ذریعے ان کا اعتماد حاصل کرنے کی کوشش بی جے پی کے لیے فائدہ مند ثابت ہوئی۔
  8. عام آدمی پارٹی کی بدعنوانی پر شروع سے بی جے پی کے حملے نے بڑا دھچکا لگا دیا۔ دہلی شراب گھوٹالہ ہو یا کیجریوال کی سرکاری رہائش گاہ شیش محل میں کروڑوں روپے کی غیر قانونی تعمیرات اور خوبصورتی کا معاملہ، اس معاملے کو بڑھتے دیکھ کر پارٹی کی حکمت عملی کے تحت کی گئی تشہیر کارآمد ثابت ہوئی۔
  9. دہلی ملک کی راجدھانی ہے، لیکن بی جے پی کے سرکردہ رہنماؤں نے گزشتہ برسوں میں اس کی حالت زار پر سخت تبصرے کیے ہیں۔ وزیر اعظم نے خود کہا کہ وہ دہلی کو ایک جدید شہر بنانا چاہتے ہیں اور بی جے پی ہی ایسا کرسکتی ہے، یہ بیان بھی ووٹروں کا اعتماد حاصل کرنے میں کامیاب رہا۔
  10. جمنا کی حالت زار اور دہلی میں آلودگی کا گھٹن والا ماحول بی جے پی کی انتخابی مہم میں سرفہرست رہا۔ پارٹی کی جانب سے ووٹروں سے ان دونوں ایشوز پر ووٹ دینے کی اپیل کارگر ثابت ہوئی۔ یوپی کے سی ایم یوگی کا کیجریوال کو ڈبونے کا چیلنج اور ہریانہ کے سی ایم نایاب سینی کا جمنا کا پانی پینا، پانی میں زہر گھولنے کے عام آدمی پارٹی کے دعوے کو بے نقاب کرنا، اسی سلسلے کا حصہ تھا۔

نئی دہلی: بھارتیہ جنتا پارٹی دارالحکومت دہلی میں حکومت بنانے جا رہی ہے۔ دہلی اسمبلی انتخابات 2025 میں، عام آدمی پارٹی (اے اے پی) نے نہ صرف دہلی میں اقتدار کھو دیا ہے، بلکہ اس کے مضبوط امیدواروں کو بھی شکست کا سامنا کرنا پڑا۔ عام آدمی پارٹی کے سربراہ اور دہلی کے سابق وزیر اعلی اروند کیجریوال، سابق نائب وزیر اعلی منیش سسودیا، سابق وزیر ستیندر جین سمیت کئی اہم چہرے انتخابات ہار چکے ہیں۔

دہلی انتخابات میں بی جے پی کی جیت کے پیچھے 10 اہم عوامل:

  1. مودی کی گیارنٹی اور برانڈ مودی، وزیر اعظم نریندر مودی انتخابی ریلیوں کے دوران کئی بار کہہ چکے ہیں کہ پارٹی کی طرف سے جاری کردہ سنکلپ پتر مودی کی گیارنٹی ہے۔
  2. مرکز میں بی جے پی حکومت اور دہلی میں پارٹی کی حکومت کو ڈبل انجن والی حکومت قرار دیا گیا اور انتخابی مہم کے دوران کام میں تیزی لانے کی بات زور و شور سے کی گئی۔
  3. بی جے پی کا مائیکرو مینجمنٹ جس کے تحت بوتھ لیول ورکر سے لے کر پارٹی لیڈر تک سبھی کو مختلف ذمہ داریاں سونپی گئیں۔ یہ پہلا الیکشن تھا جس میں خود وزیر اعظم نے بوتھ ورکرس سے بات چیت کی اور ان کی حوصلہ افزائی کی۔
  4. اپنے کیڈر ووٹروں کے علاوہ، بی جے پی ہر ووٹر کو ان کے گھروں سے نکالنے میں کامیاب رہی۔ اس بار امیدوار خود گھر گھر جا کر ووٹروں کو ووٹنگ سلپس ان کے گھر پہنچائے گئے۔
  5. پارٹی کے رہنما وزیر اعظم کی طرف سے پارٹی کے منشور میں کئے گئے اعلانات کو صحیح طریقے سے ووٹروں تک پہنچانے میں کامیاب رہے، جس میں عوامی بہبود کی تمام اسکیموں کو جاری رکھنے کی بات کہی گئی تھی۔
  6. بی جے پی کی انتخابی مہم میں سنگھ کا کردار اہم تھا۔ تنظیم کی زبردست حمایت حاصل تھی۔ یہ بھی ایک بڑا عنصر تھا جو بی جے پی کے حق میں گیا۔
  7. عوام کے درمیان جانا اور انتخابی منشور کے ذریعے نہیں بلکہ قرارداد کے ذریعے ان کا اعتماد حاصل کرنے کی کوشش بی جے پی کے لیے فائدہ مند ثابت ہوئی۔
  8. عام آدمی پارٹی کی بدعنوانی پر شروع سے بی جے پی کے حملے نے بڑا دھچکا لگا دیا۔ دہلی شراب گھوٹالہ ہو یا کیجریوال کی سرکاری رہائش گاہ شیش محل میں کروڑوں روپے کی غیر قانونی تعمیرات اور خوبصورتی کا معاملہ، اس معاملے کو بڑھتے دیکھ کر پارٹی کی حکمت عملی کے تحت کی گئی تشہیر کارآمد ثابت ہوئی۔
  9. دہلی ملک کی راجدھانی ہے، لیکن بی جے پی کے سرکردہ رہنماؤں نے گزشتہ برسوں میں اس کی حالت زار پر سخت تبصرے کیے ہیں۔ وزیر اعظم نے خود کہا کہ وہ دہلی کو ایک جدید شہر بنانا چاہتے ہیں اور بی جے پی ہی ایسا کرسکتی ہے، یہ بیان بھی ووٹروں کا اعتماد حاصل کرنے میں کامیاب رہا۔
  10. جمنا کی حالت زار اور دہلی میں آلودگی کا گھٹن والا ماحول بی جے پی کی انتخابی مہم میں سرفہرست رہا۔ پارٹی کی جانب سے ووٹروں سے ان دونوں ایشوز پر ووٹ دینے کی اپیل کارگر ثابت ہوئی۔ یوپی کے سی ایم یوگی کا کیجریوال کو ڈبونے کا چیلنج اور ہریانہ کے سی ایم نایاب سینی کا جمنا کا پانی پینا، پانی میں زہر گھولنے کے عام آدمی پارٹی کے دعوے کو بے نقاب کرنا، اسی سلسلے کا حصہ تھا۔
ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.