مغربی بنگال میں اسمبلی انتخابات جاری ہیں۔ اسی دوران آئندہ 26 اپریل کو مرشدآباد ضلع کے دو اسملبی حلقہ جنگی پور اور شمسیر گنج میں دو امیدواروں کی موت ہوگئی ہے۔ اس کے نتیجے میں الیکشن کمیشن نے شمسیر گنج اور جنگی پور میں اسمبلی انتخابات کے لیے نئی تاریخوں کا اعلان کیا ہے۔
شمسیر گنج اور جنگی پور میں آئندہ 13 مئی کو الیکشن کرانے کا اعلان کیا گیا ہے جبکہ ان دو اسملبی حلقہ کے نتائج کا اعلان 16 مئی کو کیا جائے گا لیکن الیکشن کمیشن کے اس فیصلے کے خلاف ریاست کے مسلمانوں میں ناراضگی دیکھی جا رہی ہے کیونکہ آئندہ 13 مئی کو پورے ملک میں مسلمانوں کے اہم ترین تہوار عید منایا جائے گا۔ لہذا الیکشن کمیشن کے اس فیصلے کے خلاف مختلف مسلم تنظیموں اور سیاسی جماعتوں کی طرف سے بھی مخالفت کی جا رہی ہے۔
الیکشن کمیشن کو اس سلسلے میں خط لکھ کر جنگی پور اور شمسیر گنج کی الیکشن کی تاریخ تبدیل کرنے کی اپیل کی گئی ہے۔
دوسری جانب مرشدآباد کے یہ دونوں اسمبلی حلقوں میں مسلمانوں کی اکثریت ہے۔ الیکشن کمیشن کے اس فیصلے سے ان علاقے کے عام مسلمانوں میں برہمی پائی جا رہی ہے۔ سوشل میڈیا پر الیکشن کا بائیکاٹ بھی کرنے کی بات کہی جا رہی ہے۔
الیکشن کمیشن کی طرف سے ابھی تک اس سلسلے میں کوئی ردعمل سامنے نہیں آیا ہے۔ الیکشن کمیشن کے مطابق 13 مئی کو ہی ان دونوں اسمبلی حلقوں میں انتخابات ہوں گے پرچہ نامزدگی داخل کرنے کی آخری تاریخ 26 اپریل اور نامزدگی واپس لینے کی آخری تاریخ 29 اپریل ہے۔
الیکشن کمیشن کے اس فیصلے کے خلاف آل بنگال امام ایسوسی ایشن کی جانب سے چیف الیکشن کمشنر کو خط لکھ کر جنگی پور اور شمسیر گنج کی الیکشن کی تاریخ کو تبدیل کرنے کی اپیل کی گئی ہے۔ اس کے علاوہ آل انڈیا مجلس اتحاد مسلمین نے بھی اس فیصلے کے خلاف ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے الیکشن کمیشن نے اپنے فیصلے پر نظر ثانی کرنے کی اپیل کی ہے۔
ایم آئی ایم کے رہنما مفکرالاسلام نے الیکشن کمیشن کے اس فیصلے پر سخت ناراضگی کا اظہار کیا ہے۔
مفکرالاسلام کا کہنا ہے کہ کیا الیکشن کمیشن کو معلوم نہیں کہ عید کا تہوار مسلمانوں کے لئے کتنا اہم ہے۔ ملک میں کروڑوں کی تعداد میں مسلمان رہتے ہیں۔ الیکشن کمیشن کو تمام احتیاط کے متعلق علم ہے لیکن یہ علم نہیں کہ آئندہ 13 مئی کو پورے ملک میں مسلمانوں کے عید کا تہوار ہے۔
انہوں نے کہا کہ مرشدآباد کے جن دو اسمبلی حلقوں میں الیکشن کی تاریخ میں تبدیلی کی گئی ہے، وہ مسلمانوں کی اکثریت والا علاقہ ہے۔ کیا کوئی اور علاقہ ہوتا تو 13 مئی کو الیکشن کرایا جاتا۔ الیکشن کمیشن کے اس فیصلے کی ہم مذمت کرتے ہوئے تاریخ میں تبدیلی کا مطالبہ کرتے ہیں۔