کولکاتا:مغربی بنگال میں پنچایت انتخابات کا اعلان ہونے کے ساتھ ہی تشدد کے واقعات رونما شروع ہوگئے ہیں ۔جنوبی 24پرگنہ کے بھانگر میں سب سے زیادہ متاثر علاقوں میں سے ایک ہے۔یہاں پرچہ نامزدگی کو داخل کرنے کو لے کر ترنمول کانگریس اور آئی ایس ایف کے درمیان بڑے پیمانے پر جھڑ پ اور تشدد کے واقعات ہوئے ہیں۔دونوں سیاسی جماعتوںنے اس کےلئے ایک دوسرے پر الزام عائد کئے ہیں ۔اب پولس نے آئی ایس ایف کے ممبر اسمبلی نوشاد صدیقی کے خلاف قتل کا مقدمہ درج کیا ہے۔
بھانگر میں ہوئےتشدد میں سرکاری طور پر 3افراد کی موت ہوئی ہے جب کہ مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ مرنے والوں کی تعداداس سے کہیں زیادہ ہے ۔کیوں کہ پولس شناخت نہیں کررہی ہے اس لئے ان اموات کا شمار نہیں کیا جارہا ہے۔مرنے والوں میں ایک آئی ایس ایف اور دو مبینہ طور پر ترنمول کانگریس کا حامی بتایاجاتا ہے۔پولس نے ممبر اسمبلی نوشاد صدیقی کے خلاف پنچایت سے پہلے کے تشدد کے معاملے قتل کا مقدمہ درج کیا ہے۔ صرف نوشاد ہی نہیں، کل 68 افراد کے خلاف اسلحہ ایکٹ سمیت متعدد دفعات کے تحت قتل کا مقدمہ درج کیا گیا ہے۔
تشدد کے دوران ترنمول کانگریس کے ورکر راجو نسکر کی موت ہوگئی ذرائع کے مطابق کاشی پور تھانے کی پولیس نے راجو نسکر کے اہل خانہ کی شکایت پر قتل کا مقدمہ درج کیا ہے۔بھانگر کے ہتگچہ علاقہ کے رہنے والے ریتوک نسکر نے الزام لگایا کہ 15 جون کو ان کے سسر راجو نسکر پر بدمعاشوں کے ایک گروپ نے حملہ کیا جب وہ پنچایت انتخابات کے لیے پرچہ نامزدگی داخل کر رہے تھے۔ وہاں اسے بانس اور لاٹھیوں سے بری طرح پیٹا گیا۔ جب وہ زخمی ہوگئے تو حملہ آور افراد چھور کر فرار ہوگئے اور اس کی وجہ سے اس کے سسر کی موت ہوگئی ۔
واقعہ کے اگلے دن یعنی 16 جون کو ریتوک نے کاشی پور پولیس اسٹیشن میں نوشاد اور 68 لوگوں کے خلاف شکایت درج کرائی۔ ریتوک نے شکایت میں دعویٰ کیا کہ اس کے سسر کی موت آئی ایس ایف کے حمایت یافتہ شرپسندوں کے حملے میں ہوئی۔ ریتوک کی شکایت کی بنیاد پر کاشی پور تھانے کی پولیس نے نوشاد کے خلاف ایف آئی آر نمبر 277 میں تعزیرات ہند کی دفعہ 302 کے تحت قتل کا مقدمہ درج کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:Naushad Siddiqui نوشاد صدیقی بی جے پی کے اشارے پر کام کررہے ہیں:ترنمول کانگریس
دوسری جانب آئی ایس ایف نے کہا کہ پولس ترنمول کانگریس کے ممبر اسمبلی شوکت ملا کی غنڈہ گردی کا خاموش تماشائی بن کر کردار ادا کیا۔شوکت ملا دوسرے علاقے سے گاڑیاں بھر کر غنڈہ لے کر آئے تھے اور ان کا مقصد تھا کہ اپوزیشن جماعتوں کے امیدواروں کو پرچہ نامزدگی داخل کرنے نہیں دیا جائے ۔