کولکاتا: بدترین معاشی بحران سے دوچار سری لنکا میں عوام میں کافی ناراضگی پائی جا رہی ہے۔ جہاں مظاہرین نے راشٹرپتی بھون پر قبضہ کر لیا، وہیں وزیر اعظم کی نجی رہائش گاہ کو آگ لگا دی گئی۔ دوسری جانب صدر مملکت اپنی رہائش گاہ سے فرار ہوگئے۔ سری لنکا میں عدم استحکام کی صورتحال پر بھارت میں بھی سیاست شروع ہو گئی ہے۔ ٹی ایم سی ایم ایل اے ادریس علی (TMC MLA Idris Ali) نے مرکزی حکومت کو نشانہ بنایا۔ سری لنکا کی صورتحال کا ذکر کرتے ہوئے، انہوں نے دعویٰ کیا کہ بھارت میں بھی کچھ ایسا ہی ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ جو سری لنکا کے صدر کے ساتھ ہوا، وہی حال یہاں پی ایم مودی کے ساتھ ہوگا۔' PM Narendra Modi will Face same Fate as Sri Lankan President
ادریس علی کا مزید کہنا تھا کہ بھارت میں جو حالات چل رہے ہیں، وزیر اعظم مودی مکمل طور پر ناکام ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہاں کے حالات سری لنکا سے بھی بدتر ہوں گے اور نریندر مودی کو بھی وزیر اعظم کے عہدے سے استعفیٰ دے کر بھاگنا پڑے گا۔'
واضح رہے کہ معاشی بحران کے شکار سری لنکا میں گزشتہ کئی ماہ سے حکومت کے خلاف مظاہرے جاری ہیں۔ 9 جولائی کو مظاہرین بڑی تعداد میں صدارتی محل میں داخل ہوئے۔ اس دوران لوگوں نے صدارتی محل میں 1 کروڑ 78 لاکھ سری لنکن روپے ملنے کا دعویٰ کیا تھا۔ تاہم مظاہرین کے راشٹرپتی بھون پر قبضہ کرنے سے پہلے ہی صدر گوٹابایا راجا پاکسے وہاں سے چلے گئے تھے۔ مظاہرین کے راشٹرپتی بھون پر قبضہ کرنے کے بعد اسپیکر نے میٹنگ بلائی تھی، جس کے بعد یہ اعلان کیا گیا کہ صدر گوٹابایا راجا پاکسے 13 جولائی کو اپنے عہدے سے مستعفی ہو جائیں گے۔'
مزید پڑھیں: