مغربی بنگال کے ندیا ضلع میں واقع کلیانی بدھان چندرا ایگریکلچر یونیورسٹی کے سابق طالب علم شیفق اللہ ملک زادہ کی تصویر طالبانی کے ساتھ سوشل میڈیا پر وائرل ہونے سے سنسنی پھیل گئی ہے۔
بنگالی نوجوان شیفق اللہ ملک زادہ کی تصویر طالبانی کے ساتھ سوشل میڈیا پروائرل اطلاع کے مطابق شیفق اللہ ملک زادہ فی الحال افغانستان کے دارالحکومت کابل میں واقع ایگریکلچر یونیورسٹی میں ملازمت سے منسلک ہیں، شفیق اللہ ملک زادہ کی طالبان کے ساتھ تصویر منظر عام پر آنے کے بعد مغربی بنگال پولیس، خفیہ ایجنسی سی آئی ڈی اور ایس ٹی ایف سرگرم ہے۔ مغربی بنگال کے خفیہ ادارے شفیق اللہ ملک زدا کے اہل خانہ سے رابطہ کر کے پورے معاملے کو جاننے میں مصروف ہے۔دوسری طرف شفیق اللہ کے گھر والوں کا کہنا ہے کہ 'انہیں صرف اتنا پتہ ہے کہ ان کا بیٹا کابل کے ایک ایگریکلچر یونیورسٹی میں ملازمت کررہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ شفیق اللہ کی طالبانی کے ساتھ تصویر سوشل میڈیا پر دیکھی ہے، اس کے بعد انہوں نے اپنے بیٹے سے رابطہ کرنے کی کوشش کی، رابطہ ہوا بھی لیکن تفصیلی بات چیت نہیں ہو پائی'۔
مزید پڑھیں: نومنتخب ترنمول کانگریس کے بلاک صدر نذرالحق کو مخالفت کا سامنا
ملک کی دوسری ریاستوں کی طرح مغربی بنگال میں بھی افغانستان پر طالبان کے قبضے کی خبروں سے سیاسی اور عوامی ردعمل کا سلسلہ جاری ہے۔ وہیں مغربی بنگال کے 123 شہریوں کے افغانستان میں پھنسے ہونے کی اطلاع ہے، افغانستان میں پھنسے لوگوں کی صحیح سلامت گھر واپسی کے لئے ریاستی حکومت مرکز سے رابطہ میں ہے۔