نئی دہلی: دہلی کے وزیر اعلیٰ کے عہدے سے مستعفی ہونے کے لیے اروند کیجریوال کی 48 گھنٹے کی خود ساختہ ڈیڈ لائن آج ختم ہو رہی ہے۔ اس دوران ملی اطلاعات کے مطابق آج شام 4.30 بجے وہ لیفٹیننٹ گورنر سے ملاقات کریں گے۔ تاہم ابھی تک یہ معلوم نہ ہوسکا کہ اگر اروند کیجریوال عہدہ سے مستعفی ہوتے ہیں تو ان کی جگہ کون لے گا۔ اروند کیجریوال نے گذشتہ اتوار کو یہ چونکا دینے والا اعلان کیا تھا کہ وہ عہدے سے دستبردار ہو جائیں گے اور عوامی سطح پر وہ اپنے آپ کو بے قصور ثابت کرنے کی کوشش کریں گے۔ قبل ازیں اروند کیجریوال نے سپریم کورٹ سے ضمانت ملنے کے بعد جیل سے رہا ہوئے تھے۔
انہوں نے کہا کہ ’مجھے عدالت سے انصاف ملا، اب مجھے عوام کی عدالت سے انصاف ملے گا، میں دہلی کے لوگوں سے پوچھنا چاہتا ہوں، کیا کیجریوال بے قصور ہیں یا مجرم؟ اگر میں نے کام کیا ہے تو مجھے ووٹ دیں‘۔ وہیں سابق نائب وزیراعلیٰ منیش سسودیا نے بھی اسی طرح کا عہد کیا ہے کہ وہ بھی عوام کی عدالت میں جائیں گے۔ سسودیا کو دہلی شراب پالیسی کیس میں گرفتار کیا گیا تھا اور وہ 18 ماہ تک جیل میں رہے، عدالت سے ضمانت ملنے کے بعد وہ جیل سے رہا ہوئے۔
اس دوران عام آدمی پارٹی کے سینئر لیڈر سوربھ بھاردواج نے کہا کہ پیر کو کیجریوال نے اس معاملے پر پارٹی کی سیاسی امور کی کمیٹی کی رائے مانگی تھی اور کچھ لیڈروں کے ساتھ ملاقات کی۔ دہلی کا اگلا وزیراعلیٰ کون ہوگا، اس پر تجسس برقرار ہے۔ ذرائع کے مطابق ممکنہ امیدواروں کی فہرست میں سب سے اہم نام وزیر آتشی کا ہیں۔ اس کے علاوہ دیگر ناموں میں سوربھ بھردواج، راگھو چڈھا، کیلاش گہلوت اور سنجے سنگھ شامل ہیں۔