کولکاتا: مغربی بنگال کے مالدہ ضلع کے پرانا مالدہ کے صاحب گرام کے رہنے والے بزرگ والدین نے جائیداد کے لالچی اپنے بیٹے اور بہو کے خلاف تھانے میں شکایت درج کرائی اور انصاف کی فریاد کی۔ اکثر دیکھا گیا ہے کہ جو والدین اپنے بچوں کی پرورش کے لئے اپنا سب کچھ لٹا دیتے ہیں انہیں کو بچوں کے سامنے ہاتھ پھیلانا پڑتا ہے۔ Parents Lodge Complaint against Son and Daughter in Law اور ان کے رحم و کرم پر زندگی گزارنے پر مجبور ہو جاتے ہیں۔ ہمارے معاشرے میں اکثر و بیشتر بزرگ والدین کو اپنی محنت کی کمائی سے بنائے گئے اپنے ہی گھروں میں اجنبی بن کر خاموشی اختیار کر لیتے ہیں۔ ایسا ہی ایک واقعہ مالدہ ضلع کے پرانا مالدہ کے صاحب گرام میں پیش آیا جب بیٹے اور بہو نے جائیداد پر قبضہ جمانے کے لئے اپنے بوڑھے ماں باپ کو گھر سے نکال دیا۔
بزرگ والدین خورشید علی اور ان بیوی رحیمہ بی بی نے جائیداد کے لالچی اپنے بیٹے اور بہو کے خلاف تھانے میں شکایت درج کرائی اور انصاف کی فریاد کی۔ ذرائع کے مطابق خورشید علی اور رحیمہ بی بی کے تین بیٹے اور ایک بیٹی ہے۔ چاروں بچوں کی شادی ہو چکی ہے۔ گھریلو تنازع کے سبب دو بیٹے گھر چھوڑ کر الگ رہتے ہیں۔ دونوں بیٹوں کو جائیداد سے بے دخل کر دیا گیا جب کہ بیٹی کو جائیداد میں سے حصہ مل چکا ہے اور وہ اپنے سسرال میں رہتی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: Fake Kanhaiya Bihar: جائیداد غصب کرنے کے معاملے میں 41 سال بعد کورٹ کا فیصلہ
والد خورشید علی نے اپنی ساری زندگی کی کمائی اور والدہ رحیمہ بی بی نے اپنے تمام زیورات بیٹے اور بہو کے حوالے کر دیے، لیکن بیٹے اور بہو کو ان کی چار بیگھہ زمین چاہیے۔ خورشید علی نے کہا کہ چار بیگھہ زمین پر میرے چاروں بچوں کا برابر کا حق ہے۔ دو بیٹوں کو زبانی طور پر جائیداد سے بے داخل کیا ہے کاغذی طور پر نہیں۔ لیکن چھوٹے بیٹے اور اس کی بیوی سے بڑی تکلیف پہنچی ہے۔
انھوں نے تھانے میں شکایت درج کرائی ہے اور پولیس سے انصاف کی فریاد کی ہے۔ دوسری طرف پولیس نے مزید کہا کہ خورشید علی کی شکایت پر چھوٹے بیٹے کوثر علی اور اس کی بیوی کو تھانے میں بلاکر سمجھانے کی کوشش کی گئی ہے۔ انہیں بزرگ والدین کی دیکھ-بھال کرنے کی ہدایت دی گئی۔ اگر وہ ایسا نہیں کرتے ہیں تو ان کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی۔