مغربی بنگال: کلکتہ ہائی کورٹ کے چیف جسٹس پرکاش شریواستو اور جسٹس راجرشی بھردواج کی ڈویژن بنچ نے انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) کو ہدایت دی کہ وہ موجودہ سات وزراء سمیت ترنمول کانگریس کے 19 ہیوی ویٹ لیڈروں کے اثاثوں اور جائیداد کی تفصیلات سے متعلق پی آئی ایل کا حصہ بنے۔ کارپوریشن (KMC) کے میئر فرہاد حکیم نے بدھ کے روز کہا کہ PIL کا مطلب 'سیاسی مفاداتی مقدمہ' ہے۔ PIL regarding the assets and property details
حکیم نے کہا۔"میں شرمندہ ہوں کہ پارتھا چٹرجی نے کیا کیا لیکن اس کا مطلب یہ نہیں ہے کہ ٹی ایم سی میں ہر کوئی چور ہے۔ پی آئی ایل ہمیں بدنام کرنے کے لیے سیاسی مفاداتی مقدمہ ہے۔ سالوں میں، ایک شخص کی آمدنی اور جائیداد میں اضافہ ہوسکتا ہے. ''میں کئی سالوں سے کاروبار کرتا ہوں اور اپنے خاندان کو چلاتا ہوں۔ میرے پاس انکم ٹیکس ریٹرن ہے اور اگر انکم ٹیکس حکام چاہیں تو وہ میری تفصیلات کی چھان بین کر سکتے ہیں،‘‘ KMC Mayor Firhad Hakim on PIL
مغربی بنگال کے دارالحکومت کولکاتا میں واقع کلکتہ ہائی کورٹ میں حکمراں جماعت ترنمول کانگریس کے رہنماؤں کی مبینہ ضرورت سے زیادہ دولت اکھٹا کرنے کے خلاف پی آئی ایل داخل کرنے پر ہنگامہ کھڑا ہو گیا ہے۔ حکمراں جماعت ترنمول کانگریس کے سینئر رہنما اور وزیر فرہاد حکیم نے کہا کہ مغربی بنگال میں عوام کی منتخب حکومت اور اس کے وزراء کو بدنام کرنے کی سازش کی جا رہی ہے۔
ریاستی وزیر فرہاد حکیم نے کہا کہ ترنمول کانگریس کے تمام رہنماؤں نے پرچہ نامزدگی کے دوران اپنے اپنے حلف نامے میں جائیداد سے متعلق تمام تفصیلات دے چکے ہیں تو پی آئی ایل کا معاملہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان کا سوال ہے کہ کیا محنت و مشقت کی بدولت آمدنی میں اضافہ کرنا کوئی جرم نہیں ہے۔ ہر آدمی اپنی اپنی فیملی کو چلانے اور بچوں کے بہتر مستقبل کے لئے جائز طریقے سے آمدنی میں اضافہ کرنے کی کوشش کرتا ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ جائز طریقے سے آمدنی میں اضافہ کرنے پر کیوں اور کس مقصد سے اعتراض کیا جا سکتا ہے۔ ترنمول کانگریس کے رہنماؤں کو نا صرف بدنام بلکہ شناخت بھی متاثر کرنے کی سازش کی جا رہی ہے۔ ریاستی وزیر کے مطابق بی جے پی، کانگریس اور سی پی آئی ایم کے رہنماؤں کے پاس ضرورت سے زیادہ دولت نہیں ہے۔ ان رہنماؤں کے خلاف تفتیش کرنے کے لئے مفاد عامہ کیوں نہیں دائر کیا جاتا ہے۔
واضح رہے کہ چند روز قبل بپلب کمار چودھری اور آنند سندر داس نام کے دو لوگوں نے حکمراں جماعت ترنمول کانگریس کے رہنماؤں اور وزراء کی آمدنی سے متعلق پی آئی ایل کلکتہ ہائی کورٹ میں داخل کیا ہے۔ پی آئی ایل میں ترنمول کانگریس کے رہنماؤں کی 2011 سے لے کر ابھی تک کی آمدنی کا حساب کتاب کا خلاصہ کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں :Cattle Smuggling Case: سی بی آئی نے ٹی ایم سی رہنما انوبرتا منڈل کو گرفتار کیا