کولکاتا: مغربی بنگال کے دارالحکومت کولکاتا کے کڈ اسٹریٹ میں واقع ہوٹل کی تیسری منزل پر کمرہ نمبر 303 میں ماں پولی مترا اور بیٹی گزشتہ ایک مہینے سے مقیم تپی ہوٹل کے ریسپشنسٹ نے کہاکہ ایک مہینے کے دوران دونوں کے مختلف تقاضے تھے۔ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ دونوں نے ایک ماہ کے لیے ایک کمرہ لیا تھااور ہر چھ سے سات دن کے بعد ادائیگی کی جاتی۔ یہ بھی بتایا گیا ہے کہ یہ رقم کارڈ کے ذریعے ادا کی گئی تھی۔ کل 1 لاکھ 99 ہزار روپے کی ادائیگی کی گئی ہے۔ انہیں 8 جون سے 8 جولائی تک قیام کرنا تھا لیکن بعد میں انہوں نے ہوٹل انتظامیہ کو بتایا کہ وہ مزید 10 سے 12 دن قیام کریں گے۔ہوٹل والوں نے بتایا کہ کمرہ لیتے وقت بتایا تھا کہ ان کے گھر میں تعمیراتی کام چل رہا ہے۔ لڑکی بیمار ہے۔اس لئے وہ یہاں رہنے کیلئے آئے ہیں۔
ہوٹل کے مطابق اس ماں بیٹی کا رویہ انتہائی ناگوار تھا۔ ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ ہم نے اس معاملے کے بارے میں پولیس کو پہلے ہی آگاہ کر دیا گیا تھا۔ پولیس آکر بولی۔ان 39 دنوں میں صرف ایک دن ایسا دیکھا گیا جب بیٹا اپنی بیوی اور بچوں کے ساتھ پولی مترا اور ان کی بیٹی سے ملنے آیاتھا۔
ہوٹل انتظامیہ نے بتایا کہ انہیں 19 تاریخ کو 12 بجے تک چیک آؤٹ کرنا تھا۔ اس کے مطابق وہ انہیں 18 تاریخ سے فون کر رہے ہیں، حالانکہ کسی نے فون نہیں اٹھایا، انہوں نے کہا کہ پھر 19 تاریخ کی صبح ناشتہ لیا لیکن کسی نے گیٹ نہیں کھولا۔ ہوٹل انتظامیہ کو شک ہوا اور انہوں نے پولیس کو اطلاع دی۔شام کو پولیس آئی اور دونوں ماں بیٹی کو بستر پر لیٹے پایا۔ ساتھ ہی یہ معلوم ہوا ہے کہ دوائیوں کے بہت سے پیکٹ بستر کے قریب برآمد ہوا ہے۔
ان کے کمرے کا کرایہ 4800 روپے یومیہ تھا۔ کھانے کے اخراجات الگ تھے۔ 8 جون کو چیک ان ہوا۔ وہ روزانہ کی رقم وقت پر ادا کرتے تھے۔ انہیں 19 تاریخ کی صبح ہوٹل سے نکلنا تھا۔ ہوٹل حکام نے 18 تاریخ سے فون کرنا شروع کر دیے۔
19 تاریخ کی صبح ناشتہ کیا گیا۔ گیٹ کوئی نہیں کھولتا۔ گیٹ ماسٹر چابی سے کھولا جاتا ہے۔ دونوں ماں بیٹی بستر پر لیٹی نظر آ رہی ہیں۔ ایک خودکشی نوٹ برآمد ہوا جس میں مالی بحران کا ذکر تھا۔ہوٹل انتظامیہ نے پولیس کو بتایا کہ ماں بیٹی نے ہوٹل میں داخل ہونے سے پہلے کہا کہ ان کا گھر زیر تعمیر ہے۔ اس لیے وہ ہوٹل کا کمرہ کرائے پر لینا چاہتے ہیں۔ تاہم دونوں کی حرکات مشکوک تھی، پہلے ہی پولیس کو ان کے بارے میں اطلاع کر دی گئی تھی۔