ریاست مغربی بنگال میں 55 ہزار سے زائد وکلاء آج عدالت میں کام پر حاضر نہیں ہوئے۔مغربی بنگال بار کونسل کے چیرمین اشوک دید نے کہا کہ پیر تک وکلاء کام پر نہیں لوٹیں گے۔
پیر کو حالات کا جائزہ لینے کے بعد ہی مستقبل کا لائحہ عمل طے کیا جائے گا۔
وکلاء کی شکایت پر کلکتہ ہائی کورٹ کے چیف جسٹس ٹی بی رادھا کرشنن نے ریاستی حکومت سے رپورٹ طلب کی ہے۔
احتجاج پر بیٹھے وکلاء نے کہا کہ رپورٹ ملنے کے بعد ہائی کورٹ اگلا قدم اٹھائے گی اور امید ہے کہ سات دنوں میں رپورٹ مل جائے گی۔
وکلاء کے ہڑتال کی وجہ سے کئی اہم کیسوں کی سماعت ملتوی ہوگئی ہے۔
خیال رہے کہ بدھ کے دن ہوڑہ کورٹ میں ایک سیکورٹی گارڈ نے ایک سینئر وکیل کی موٹر سائیکل کو اندر جانے سے روک دیا اور اس کے بعد دونوں کے درمیان تکرار ہوگئی اور اچانک سیوک پولس اہلکاروں نے وکلاء پر ڈنڈے سے حملہ کردیا۔
آٹھ گھنٹے تک جھڑپ جاری رہی اور سینئر پولس افسران نے موقع پر پہنچ کر حالات کو کنٹرول کیا۔ اس 20 افراد اس واقعے میں زخمی ہوئے۔