کولکاتا: ریاست مغربی بنگال میں گزشتہ چند مہینوں کے دوران یکے بعد دیگر بدعنوانی کے کیسز کے منظر عام پر آنے کے بعد حکمراں جماعت ترنمول کانگریس سخت دباو میں ہے.اب اس کا اثر تہواروں پر مرتب ہونے لگے ہیں۔ریاست کے مختلف اضلاع میں سرسوتی پوجا کے پنڈالوں میں ایس ایس سی تقرری اسکام کو تھیم بنایا گیا ہے۔ اس موضوع کے بارے میں ترنمول کانگریس کے سرکردہ رہنما فرہاد حکیم نے کہاکہ سیاسی چال۔ہے۔اس سے کسی کو کیا حاصل ہو گا۔مرکزی ایجنسی بی جے پی کارکن کی موت کی تحقیقات کر رہی ہے۔ کیا انکشاف ہوا ہے؟ درحقیقت بھائی اپنے بھائی کی موت کا سیاسی فائدہ اٹھانا چاہتے ہیں۔
بی جے پی کے رہنما سجل گھوش نے اس موضوع کا خیرمقدم کیا اور حکمراں پارٹی کو آڑے ہاتھوں لیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ کوئی نئی بات نہیں ہے۔ مختلف پوجا کے موضوعات ہوتے ہیں۔ اس بار وزراء کی چوری نئی ہے، ریاست کی چوری تھیم میں آرہی ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہاکہ حکومت کے لوگوں نے وتعلیم کو چرایا ہے۔ لڑکوں اور لڑکیوں کا مستقبل چھین لیا گیا ہے۔ عوام کو دکھایا جا رہا ہے کہ کس طرح نااہل لوگوں کوپیسے کے عوض نوکریاں دی جا رہی ہیں۔ یہ آنے والی نسلوں کو کیا سکھائیں گے، وہ خود کچھ نہیں جانتے۔
تاہم سی پی ایم اس واقعہ پر کچھ بھی کہنے کو تیار نہیں ہے۔ سی پی ایم لیڈر شامک لہڑی نے کہا کہ میں اس پر تبصرہ نہیں کروں گا۔ بی جے پی اور ترنمول کانگریس ایک ہی سکے کے دو پہلو ہیں ۔
یہ بھی پڑھیں:Firhad Hakim React On Hookah Bar کلکتہ ہائی کورٹ کے فیصلہ کا ہم احترام کرتے ہیں:فرہاد حکیم
دوسری طرف ریاستی کانگریس کے رہنما شوبھنکر سرکار نے کہاکہ ترنمول اور بی جے پی دونوں مذہب کے نام پر سیاست کرتی ہہں۔ انہیں پوجا کے ساتھ ایسا نہیں کرنا چاہئے تھا۔ انہیں احتجاج کرنا چاہئے۔ بازار گرم کرنے کا کوئی مطلب نہیں ہے۔