مغربی بنگال کی وزیر اعلی ممتا بنرجی آج بم دھماکہ میں زخمی ہوئے ریاستی حکومت میں وزیر محنت و روزگار ذاکر حسین کی عیادت کے لیے ایس ایس کے ایم اسپتال پہنچیں۔ اس موقع پر انہوں نے اس دھماکہ میں ہوئے دیگر زخمیوں کی بھی خیریت لی۔
انہوں نے واضح طور پر کہا کہ ریاستی وزیر ذاکر حسین کو قتل کرنے کے لئے بڑے پیمانے پر سازش کی گئی ہے۔ یہ پورا معاملہ بہت تشویشناک ہے۔ جنہوں نے بھی اس سازش کو انجام دیا ہے ان کو سب پتہ تھا کہ کب وہ روانہ ہوں گے اور وہ کس پلیٹ فارم سے ٹرین میں سوار ہوں گے۔ جو ذاکر حسین کے ساتھ تھے انہوں نے بتایا ہے کہ ریموٹ کنٹرول کے ذریعہ دھماکہ کیا گیا ہے۔ ذاکر حسین کے ساتھ ان کی بھانجی بھی تھی اس نے بھی یہی بات کہی ہے۔ لیکن یہ سچ ہے یا نہیں مجھے نہیں معلوم، معاملے کی جانچ ہو رہی ہے۔
وزیر اعلی ممتا بنرجی نے اس دھماکہ میں شدید طور زخمی ہونے والے دوسرے افراد کے لئے پانچ لاکھ روپے کا معاوضہ دینے اور ان کے مکمل علاج کا انتظام کرنے کا اعلان کیا ہے۔ جو لوگ معمولی طور پر زخمی ہوئے ہیں ان کو ایک لاکھ روپئے دینے کا اعلان کیا گیا ہے۔
اس کے علاوہ وزیر اعلی نے کہا کہ اس واقعہ کی ذمہ داری ریلوے کو لینی ہوگی۔ کیونکہ دھماکہ ریلوے کے احاطے میں ہوا ہے۔ ریلوے اس معاملے کو سنجیدگی سے نہیں لے رہی ہے۔ جب یہ دھماکہ ہوا اس وقت اسٹیشن میں اندھیرا کیوں تھا۔ وہاں، ریلوے کی پولس بھی موجود نہیں تھی۔ ریلوے اس طرح سے اپنی ذمہ داری سے نہیں بھاگ سکتی ہے۔
ریلوے کی طرف سے ایک معاملہ درج کیا گیا ہے۔ ریلوے کی طرف سے کہا گیا ہے کہ اس معاملے کی جانچ ہو رہی ہے۔ ریاستی حکومت کی جانچ ٹیم بھی حالات کا جائزہ لینے کے لئے مرشدآباد ضلع کے نیمتیتا اسٹیشن پہنچ گئی ہے۔