کولکاتا: مغربی بنگال کے دارالحکومت کولکاتا میں سی پی آئی ایم کی یوتھ تنظیم ڈی وائی ایف آئی کے سہ روزہ سیمینار کا اہتمام کیا گیا جس سی پی آئی ایم کے اعلیٰ رہنماؤں، کارکنان اور عام لوگوں نے بڑھ چڑھ کر شرکت کی. جلسے کو خطاب کرتے ہوئے سی پی آئی ایم کے قومی جنرل سیکرٹری سیتا رام یچوری نے کہا کہ بی جے پی کی قیادت والی مرکزی حکومت کی ناقص پالیسیوں کی وجہ سے عام لوگوں کو بڑی دشواریوں کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ Lessons to be Learned from the People's Movement in Sri Lanka
انہوں نے کہا کہ حکومت کی پالیسی ایسی ہے جس سے حالات بہتر ہونے کے بجائے دن بدن خراب ہوتے جا رہے ہیں. ملک میں مہنگائی، بے روزگاری، پٹرول، ڈیزل کی قیمتوں میں مسلسل اضافہ اور نفرت کی سیاست عروج پر ہے. اس سے ملک کو جتنا نقصان ہو رہا ہے اتنا ہی عام لوگوں کا بھی. اس کا جواب کون دے گا. ان کا کہنا ہے کہ سری لنکا میں حالات خراب ہونے کے بعد عام لوگ سڑکوں پر نکل آئے اور وہاں کی حکومت کو اکھاڑ پھینکا. پوری دنیا کو معلوم ہے کہ عوامی تحریک کی وجہ سے ہی وہاں نئی حکومت بنی۔
یہ بھی پڑھیں:
- ' ہمیں بھی جینے کا حق ہے'
- Sri Lanka Crisis, Order to Shoot: سری لنکا میں فسادیوں کو گولی مارنے کا حکم
سی پی آئی ایم کے سرکردہ رہنما کے مطابق سری لنکا میں عوامی تحریک کی کامیابی سے ہمیں سبق حاصل کرنا چاہیے. ہمیں بڑے پیمانے پر تحریک چلانی چاہیے تاکہ مرکزی حکومت عوام دوست پالیسی نافذ کرنے پر مجبور ہو جائے. ملک کی معاشی حالت بہت خراب ہے. سی پی آئی ایم کے رہنما کا کہنا ہے کہ ملک کی معاشی حالت بہت خراب ہے. اس میں بہتری کی گنجائش کم نظر آ رہی ہے. عام لوگوں پر اس کا بہت برا اثر پڑنے لگا ہے. ان پریشانیوں سے نجات پانے کا واحد راستہ تحریک ہے۔