کولکاتا: تقریباً پانچ ماہ (148 دن) کی بھارت جوڑو یاترا جنوری کے آخر میں ختم ہوئی۔ ملک کی آزادی کے بعد یہ پہلا موقع تھا جب اتنے لمبے عرصے تک یاترا چلی جس میں عام لوگوں نے بڑھ چڑھ کر حصہ لیا۔ کانگریس یعنی راہل گاندھی کی بھارت جوڑو یاترا گذشتہ سال 7 ستمبر کو کنیا کماری سے شروع ہوئی اور کشمیر میں جا کر ختم ہوئی۔ ان پانچ مہینوں میں راہل گاندھی نے کانگریس کارکنوں، حامیوں اور زندگی کے مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے لوگوں کے ساتھ تقریباً 4 ہزار 80 کلومیٹر پیدل سفر کیا۔
اس تاریخی یاترا میں پوجا رائے چودھری مغربی بنگال کی واحد خاتون تھیں جو راہل گاندھی کی بھارت جوڑو یاترا میں شامل ہوئیں۔ وہ راہل گاندھی کی بھارت جوڑو یاترا کے ساتھ شروع سے آخر تک جڑی رہیں۔ کانگریس کی خاتون رہنما پوجا رائے چودھری نے ای ٹی وی بھارت سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ وہ اپنی بیٹی جیسے کروڑوں لوگوں کے مستقبل کو محفوظ بنانے، ملک کی تاریخ کی حفاظت، نفرت، ذات پات اور تشدد کے خلاف پیغام دینے کے لیے اس مارچ میں شامل ہوئیں۔ بھارت جوڑو یاترا کے دوران جو تجربہ حاصل ہوا، اسے عام لوگوں کے درمیان شیئر کرنا چاہتی ہوں۔
یہ بھی پڑھیں:Sagardighi By Election ساگر دیگھی ضمنی انتخابات کے لئے مرکزی فورسز کی تعیناتی کا مطالبہ
انہوں نے کہا کہ بھارت نے جس طرح سے راہل گاندھی کی یاترا کی حمایت کی ہے۔ اس سے یہ اندازہ ہو گیا ہے کہ ملک میں نفرت، ذات پات کی سیاست کے لیے کوئی جگہ نہیں ہے۔ پوجا رائے چودھری کے مطابق یہ یاترا ان کے لیے انقلابی سفر کی طرح ہے۔ ہم نے کبھی انقلاب دیکھا نہیں ہے لیکن راہل گاندھی کی وجہ سے ایک انقالابی یاترا کا حصہ بننے کا موقع ملا۔ ہمیں امید ہے کہ آج نہیں تو کل تبدیلی آئے گی۔