اسکول کے ایک ٹیچر کے خلاف ممتا بنرجی کو قتل کرنے کی سازش اور ایک ٹیچر کے خلاف بنگلہ دیش کی ممنوعہ جماعت کے ساتھ مل کر ملک میں دہشت گردوں کی حمایت اور نوجوانوں کو دہشت گردی کیلئے بحال کرنے کا الزام عایدد کیا گیا۔
یہ خط افشاء ہونے کے بعد اساتذہ میں خوف و ہراس کا ماحول پیدا ہوگیاہے۔تاہم اب تک یہ معلوم نہیں ہوسکا ہے کہ یہ خط کس نے لکھا ہے۔
خیال رہے کہ حال میں پارلیمنٹ میں مرکزی وزیر مملکت داخلہ نے دعویٰ کیا تھا کہ بنگال کے دینی مدرسوں میں دہشت گردی کیلئے ٹریننگ دیے جاتے ہیں ۔
اب کولکاتا کے خضر پور اکیڈمی کے اساتذہ کے خلاف دہشت گردی میں ملوث ہونے کا الزام عاید کیا گیا ہے۔نامعلوم خط میں کہا گیا ہے کہ خضر پور اکیڈمی اسکول کے اساتذہ کے خلاف نامعلوم خط کے ذریعہ شکایت کی گئی ہے اسکول کے ایک ٹیچر آر ایس ایس کے ساتھ وابستہ ہوکر ممتا بنرجی کے قتل کی سازش رچ رہے ہیں جب کہ ایک ٹیچر کے خلاف شکایت کی گئی ہے کہ وہ دہشت گردی کیلئے نوجوانوں کو بحال کررہے ہیں اور کچھ اساتذہ مالی بدعنوانی میں ملوث ہیں۔مڈ ڈے میل میں غبن کیا جارہا ہے۔
یہ خط افشاء ہونے کے بعد خضر پور اکیڈمی اسکول کے اساتذۃ میں خوف ہراس کا ماحول ہے۔اسکول کے ٹیچر شیخ محمد صالحین نے کہا کہ میرے خلاف شکایت میں کہا ہے کہ میں ملک مخالف سرگرمیوں میں ملوث ہوں، میرا تعلق بنگلہ دیش کی ممنوعہ جماعت سے پورٹ علاقے کے نوجوانوں کو دہشت گرد جماعتوں کیلئے بھرتی کرواتا ہوں۔
انہوں نے کہا کہ اس طرح کی بے بنیاد شکایت کے بعد اساتذہ بیمار ہوگئے ہیں۔ایک دوسرے ٹیچر ریتاپرنا باسو نے کہا کہ ان کے خلاف شکایت ہے کہ وہ آر ایس ایس سے وابستہ ہیں اور ممتا بنرجی کو قتل کرنے کی سازش میں ملوث ہیں۔
خضر پور اکیڈمی اسکول میں اس وقت چار اساتذہ ہیں،جن میں سے تین اساتذہ کے خلاف شکایت کی گئی ہے۔اسکول کے ہیڈ ٹیچر گوپال سوامی نے کہا کہ یہ الزامات بے بنیاد ہیں۔ایک ہی اسکول کے مختلف اساتذہ کے خلاف مختلف شکایات اس بات کا ثبوت ہے کہ یہ سب سازش کے تحت کیا جارہا ہے۔انہوں نے کہا کہ خط کے بعد ان ٹیچروں کے پاس فون آرہے ہیں اورجانچ ایجنسیوں کے لوگ فون کررہے ہیں۔
اسکول کے اساتذہ نے واٹ گنج پولس اسٹیشن میں شکایت درج کرائی ہے۔ڈی سی پورٹ نے کہاہے کہ خط بھیجنے والے سے متعلق پتہ لگایا جارا ہے۔