ETV Bharat / state

Justice Abhijit Gangopadhyay بی ایڈ پاس امیدوار اساتذہ کی تقرری کے عمل میں حصہ لے سکتے ہیں - عمل میں حصہ لے سکتے ہیں

کلکتہ ہائی کورٹ کے جسٹس ابھیجیت گنگو پادھیائے آج ایک فیصلے میں کہا کہ جنہوں نے بی ایڈ پاس کیا ہے وہ موجودہ بھرتی کے عمل میں حصہ لے سکتے ہیں۔ کورٹ نے پیر کو اپنے عبوری حکم نامے میں کہا کہ وہ تمام امیدوار جنہوں نے گزشتہ سال 29 ستمبر سے پہلے بی ایڈ کی تربیت مکمل کی ہے، موجودہ بھرتی کے عمل میں حصہ لے سکتے ہیں۔

بی ایڈ پاس امیدوار اساتذہ تقرری کے عمل میں حصہ لے سکتے ہیں
بی ایڈ پاس امیدوار اساتذہ تقرری کے عمل میں حصہ لے سکتے ہیں
author img

By

Published : May 2, 2023, 1:42 PM IST

کولکاتا: جسٹس ابھیجیت گنگو پادھیائے نے پرائمری ایجوکیشن بورڈ کو ہدایت کی کہ وہ پورٹل ان کے لیے کچھ دنوں تک کھلا رکھیں۔ تاہم ان امیدواروں کے نتائج عدالت کے مزید حکم کے بغیر ظاہر نہیں کیے جا سکتے ہیں۔ لیکن جنہوں نے پہلے ہی درخواست جمع کیا تھا، صرف انہی کو موجودہ ٹی ای ٹی میں حصہ لینے کا موقع ملے گا۔ دوبارہ درخواست نہیں دے سکتے ہیں۔ گزشتہ سال بورڈ نے پرائمری اسکولوں میں تقریباً 11ہزار اساتذہ کی بھرتی کا اعلان کیا تھا۔ 29 ستمبر کو انہوں نے بھرتی کا نوٹیفکیشن جاری کیا۔ بتایا گیا کہ DLed ٹرینی بھی اس بھرتی کے عمل میں حصہ لے سکتے ہیں۔ بعد میں اس بورڈ کے اس حکم کو جسٹس سبرتو تعلقدار اور جسٹس سپرتیم بھٹاچاریہ کی ڈویژن بنچ نے مسترد کر دیا۔

ڈویژن بنچ نے کہا کہ صرف وہ لوگ حصہ لے سکتے ہیں جنہوں نے ٹریننگ مکمل کر لی ہے۔ مرنموئے سرکار سمیت 50 امیدواروں نے جاری بھرتی کے عمل میں موقع حاصل کرنے کے لیے کلکتہ ہائی کورٹ میں مقدمہ دائر کیا۔ ان کے وکیل فردوس شمیم کے مطابق ڈی ایل ای ڈی کی تربیت صرف پرائمری اسکولوں کے لیے ہے۔ لیکن بہت سے لوگ بی ایڈ مکمل کرنے کے بعد ڈی ایل ای ڈی کی تربیت لے رہے تھے۔ نتیجے کے طور پر، بورڈ کے نوٹیفکیشن کے مطابق، انہوں نے DLed اہلیت کے لیے درخواست دی۔ اگر تربیت کی تکمیل کو لازمی کیا جاتا ہے تو یہ امیدوار بی ای ڈی دکھا کر درخواست دے سکتے تھے۔

بورڈ کی اس خرابی کی وجہ سے کئی امیدواروں کو محرومی کا سامنا ہے۔ بورڈ کے وکیل سیکت بندوپادھیائے نے کہا کہ نوٹیفکیشن میں بی ای ڈی اور ڈی ایل اےڈ پاس کرنے والے دونوں امیدواروں کو موقع دیا گیا ہے۔ لیکن ڈویژن بنچ کے فیصلے کے نتیجے میں تربیت حاصل کرنے والوں نے موقع گنوا دیا۔ اب بھرتی کے عمل کے درمیان ڈگری تبدیل کرنا بہت پیچیدہ عمل ہے۔

یہ بھی پڑھیں:Teachers Recruitment Scam اساتذہ تقرری معاملے کے دو اہم کیسز کی منتقلی کا عمل شروع

جسٹس گنگوپادھیائے کی آبزرویشن، نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ اگر کوئی بی ای ڈی کی تربیت حاصل کر چکا ہے تو بھرتی کے عمل میں حصہ لے سکتا ہے۔ نتیجے کے طور پر اب ان امیدواروں کو اہل سمجھا جانا ہے۔ فی الحال وہ بھرتی کے عمل میں حصہ لیں گے۔ بورڈ اپنی ویب سائٹ 15 دن تک کھلا رکھے گا۔ بی ایڈ پاس کرنے والے امیدوار وہاں جا کر اہلیت کے اس معیار کو تبدیل کر سکتے ہیں۔ انہیں یہ موقع دیا جانا چاہیے۔ جسٹس گنگوپادھیائے کو سپریم کورٹ نے تقرری سے متعلق دو معاملات سے ہٹا دیا گیا ہے۔ اس کے بعد انہوں نے پیر کو پرائمری بھرتیوں کے 40 مقدمات کی سماعت کی۔ انہوں نے یہ ہدایت بھرتی کے عمل کے بارے میں دی۔ اس کیس کی اگلی سماعت 12 جون کو ہوگی۔

یو این آئی

کولکاتا: جسٹس ابھیجیت گنگو پادھیائے نے پرائمری ایجوکیشن بورڈ کو ہدایت کی کہ وہ پورٹل ان کے لیے کچھ دنوں تک کھلا رکھیں۔ تاہم ان امیدواروں کے نتائج عدالت کے مزید حکم کے بغیر ظاہر نہیں کیے جا سکتے ہیں۔ لیکن جنہوں نے پہلے ہی درخواست جمع کیا تھا، صرف انہی کو موجودہ ٹی ای ٹی میں حصہ لینے کا موقع ملے گا۔ دوبارہ درخواست نہیں دے سکتے ہیں۔ گزشتہ سال بورڈ نے پرائمری اسکولوں میں تقریباً 11ہزار اساتذہ کی بھرتی کا اعلان کیا تھا۔ 29 ستمبر کو انہوں نے بھرتی کا نوٹیفکیشن جاری کیا۔ بتایا گیا کہ DLed ٹرینی بھی اس بھرتی کے عمل میں حصہ لے سکتے ہیں۔ بعد میں اس بورڈ کے اس حکم کو جسٹس سبرتو تعلقدار اور جسٹس سپرتیم بھٹاچاریہ کی ڈویژن بنچ نے مسترد کر دیا۔

ڈویژن بنچ نے کہا کہ صرف وہ لوگ حصہ لے سکتے ہیں جنہوں نے ٹریننگ مکمل کر لی ہے۔ مرنموئے سرکار سمیت 50 امیدواروں نے جاری بھرتی کے عمل میں موقع حاصل کرنے کے لیے کلکتہ ہائی کورٹ میں مقدمہ دائر کیا۔ ان کے وکیل فردوس شمیم کے مطابق ڈی ایل ای ڈی کی تربیت صرف پرائمری اسکولوں کے لیے ہے۔ لیکن بہت سے لوگ بی ایڈ مکمل کرنے کے بعد ڈی ایل ای ڈی کی تربیت لے رہے تھے۔ نتیجے کے طور پر، بورڈ کے نوٹیفکیشن کے مطابق، انہوں نے DLed اہلیت کے لیے درخواست دی۔ اگر تربیت کی تکمیل کو لازمی کیا جاتا ہے تو یہ امیدوار بی ای ڈی دکھا کر درخواست دے سکتے تھے۔

بورڈ کی اس خرابی کی وجہ سے کئی امیدواروں کو محرومی کا سامنا ہے۔ بورڈ کے وکیل سیکت بندوپادھیائے نے کہا کہ نوٹیفکیشن میں بی ای ڈی اور ڈی ایل اےڈ پاس کرنے والے دونوں امیدواروں کو موقع دیا گیا ہے۔ لیکن ڈویژن بنچ کے فیصلے کے نتیجے میں تربیت حاصل کرنے والوں نے موقع گنوا دیا۔ اب بھرتی کے عمل کے درمیان ڈگری تبدیل کرنا بہت پیچیدہ عمل ہے۔

یہ بھی پڑھیں:Teachers Recruitment Scam اساتذہ تقرری معاملے کے دو اہم کیسز کی منتقلی کا عمل شروع

جسٹس گنگوپادھیائے کی آبزرویشن، نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ اگر کوئی بی ای ڈی کی تربیت حاصل کر چکا ہے تو بھرتی کے عمل میں حصہ لے سکتا ہے۔ نتیجے کے طور پر اب ان امیدواروں کو اہل سمجھا جانا ہے۔ فی الحال وہ بھرتی کے عمل میں حصہ لیں گے۔ بورڈ اپنی ویب سائٹ 15 دن تک کھلا رکھے گا۔ بی ایڈ پاس کرنے والے امیدوار وہاں جا کر اہلیت کے اس معیار کو تبدیل کر سکتے ہیں۔ انہیں یہ موقع دیا جانا چاہیے۔ جسٹس گنگوپادھیائے کو سپریم کورٹ نے تقرری سے متعلق دو معاملات سے ہٹا دیا گیا ہے۔ اس کے بعد انہوں نے پیر کو پرائمری بھرتیوں کے 40 مقدمات کی سماعت کی۔ انہوں نے یہ ہدایت بھرتی کے عمل کے بارے میں دی۔ اس کیس کی اگلی سماعت 12 جون کو ہوگی۔

یو این آئی

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.