ریاست مغربی بنگال میں اسمبلی انتخابات سے عین قبل ریاست میں گزشتہ چار دنوں سے جاری سیاسی رسہ کشی رکنے کا نام نہیں لے رہا ہے۔
اس سیاسی رسہ کشی میں حکمراں جماعت ترنمول کانگریس کو سب سے زیادہ نقصان کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
تاہم اسی درمیان رکن اسمبلی جتیندر تیواری کے پارٹی کی رکنیت چھوڑنے کے فیصلہ واپس لینے کے طور پر حکمراں جماعت ترنمول کانگریس کو ایک اچھی خبر ملی۔
بردوان ضلع کے مسلم اکثریتی شہر آسنسول سے ترنمول کانگریس کے رکن اسمبلی جتیندر تیواری نے کل دیر رات وزیر اروپ رائے سے ملاقات کرکے پارٹی کی رکنیت چھوڑنے کے فیصلے کو واپس لینے کا اعلان کیا۔
وزیر اروپ رائے سے ملاقات کے بعد رکن جتیندر تیواری نے نامہ نگاروں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پارٹی چھوڑنے کا فیصلہ غلط تھا، اسے واپس لے رہا ہوں۔
انہوں نے کہا کہ گزشتہ 48 گھنٹوں کے دوران پارٹی مخالف بیان دینے پر وزیر اعلی ممتابنرجی اور بنگال کی عوام سے معافی مانگتا ہوں۔
مجھے معلوم ہے کہ میرے بیان سے ترنمول کانگریس کی سربراہ ممتابنرجی اور دوسرے رہنماوں کو تکلیف پہنچی ہے، اس لئے میں عوامی طور معافی مانگتا ہوں۔
انہوں نے کہا کہ ترنمول کانگریس ایک فیملی ہے جس کے لاکھوں ممبران ہیں، فیملی ممبر کے درمیان جھگڑا ہوتا ہے، اس کا مطلب یہ نہیں ہے کہ کوئی گھر چھوڑ کر چلا جائے۔
واضح رہے کہ رکن اسمبلی جتیندر تیواری اور شہری ترقیاتی وزیر فرہاد حکیم کے درمیان ایک خط کو لے کر تنازعہ شروع ہوا تھا۔
شھبندو ادھیکاری کے استعفی دینے کے بعد رکن اسمبلی جتیندر تیواری نے آسنسول میونسپل کارپوریشن کے ایڈمنسٹریٹو بورڈ کے چئیرمین اور پارٹی کی رکنیت سے استعفی دے دیا تھا۔
لیکن استعفی دینے کے 24 گھنٹوں اندر جتیندر تیواری نے بی جے پی میں شامل ہونے کو لے کر تردید کی اور دیر رات وزیر اروپ رائے کے ساتھ میٹنگ کے بعد پارٹی چھوڑنے کا فیصلہ واپس لیتے ہوئے وزیراعلی ممتابنرجی اور آسنسول کے عوام سے معافی مانگے لی۔