جماعت اسلامی ہند مغربی بنگال کی اس مہم کا مقصد مسلم معاشرے میں اصلاح لانا ہے۔
ایک خوشحال اور با شعور معاشرے کے لیے مربوط و مضبوط خاندانی نظام بے حد ضروری ہوتا ہے۔آج کے مسلم معاشرے میں کئی اخلاقی خامیاں پیدا ہو گئی ہیں۔جس کی وجہ خاندانی نظام میں بے راہ روی ہے۔
آج مسلم معاشرے کی صورت حال یہ ہے کہ مسلم نوجوانوں میں شادی سے بے زاری، ذمہ داریوں سے راہ فرار اختیار کرنا،زندگی کے آسائشوں کی تکمیل تک شادی کو موخر کرنا جیسے چیزیں پروان چڑھنے لگی ہیں۔
دوسری جانب بیوہ و مطلقہ کے نکاح میں مشکلات عورت کو وراثت میں حصہ نہ دینا یہ وہ خرابیاں ہیں جس کا مسلم معاشرے میں اضافہ ہو رہا ہے۔ان مسائل کا شکار صرف عورتیں نہیں بلکہ مرد بھی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:'کنیا شری اسکیم نے بنگال کی شرح خواندگی میں اہم رول ادا کیا'
لاک ڈاؤن کے دوران جب ہر شخص موت اپنے سایے سے بھی قریب محسوس کر رہا تھا، اور لوگ گھروں میں رہنے پر مجبور ہوئے تو معاشی مسائل اور مشکلات میں اضافہ ہوا ہے۔معاشرے کو درپیش اہم مسائل اور خاندان کو لاحق خطرات کو محسوس کرتے ہوئے جماعت اسلامی ہند مغربی بنگال نے 'مضبوط خاندان مضبوط سماج' کے عنوان سے 10 تا 26 ستمبر ایک ریاست گیر مہم چلانے کا فیصلہ کیا ہے۔
اس سلسلے جماعت اسلامی حلقہ مغربی بنگال کے صدر مولانا عبد الرفیق نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ خاندانی زندگی میں جس طرح سے تصادم پایا جا رہا ہے۔گھریلو تشدد کے معاملات میں لگاتار اضافہ ہو رہا ہے۔والدین سے بچوں کا بھائی سے بہن کے رشتوں میں جس طرح بگاڑ ہوئی ہے۔جس طرح خواتین کے خلاف تشدد، جنسی زیادتی بچوں کے ساتھ تشدد ہم ان تمام مسائل کے تئیں بیداری پیدا کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔