کولکاتا:بھارت کے سابق وکٹ کیپر بلے باز دیپ داس گپتا نے کہاکہ انہوں نے چھ ماہ بعد کرکٹ کھیلا ہے۔ انہوں نے ایک فرسٹ کلاس میچ بھی کھیلا تھا لیکن یہ آسٹریلیا ہے، یہ بین الاقوامی کھلاڑی ہیں۔ چھ ماہ بعد گیند اور بلے دونوں سے ایسا نظم و ضبط دکھانا۔انہوں نے 150 سے زیادہ گیندیں کھیلی اور رویندر جڈیجہ کی خاص بات یہ ہے کہ ان کے پاس بہت زیادہ شاٹس ہیں اس لئے وہ احتیاط سے کھیل سکتے ہیں۔ ہمیں ان کی باؤلنگ میں یہ ذہنی نظم و ضبط بھی نظر آتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ ان کا شمار بہترین کھلاڑیوں میں ہوتا ہے۔ میرے خیال سے وہ شاید کھیل کے تمام فارمیٹس میں بہترین آل راؤنڈر ہیں۔
غورطلب ہے کہ گھٹنے کی سرجری کے باعث چھ ماہ بعد کرکٹ میں واپسی کرنے والے جڈیجہ نے آسٹریلیا کے خلاف پہلے ٹیسٹ کی دونوں اننگز میں مجموعی طور پر سات وکٹیں حاصل کیں۔ اس کے ساتھ انہوں نے 70 رنز کی نصف سنچری اننگ بھی کھیلی اور اس کارکردگی پر انہیں میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا۔ دریں اثنا، داس گپتا نے کپتان روہت شرما کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے سنچری کے ساتھ بلے بازی میں ٹیم کی قیادت کی اور فیلڈنگ کے دوران بھی کچھ اہم فیصلے کئے، جس کی مدد سے ہندوستان اننگ اور132 رنوں کی بڑی جیت حاصل کرسکا۔
داس گپتا نے کہا کہ جس طرح انہوں نے پہلے دن سے کپتانی کی، درست فیصلے کئے، صحیح وقت پر گیند بازوں کو تبدیل کیا اورڈی آرایس لیا۔اگر آپ پیچھے مڑ کر دیکھیں تو دن کا پہلا وکٹ (عثمان خواجہ) دیکھنے سے یہ محسوس ہورہاتھا کہ گیند اسٹمپس پر نہیں لگ رہی لیکن دن کے دوسرے ہی اوورمیں انہوں نے وہ فیصلہ کیا۔ وہ ریویو کھو سکتے تھے، لیکن وہ اس طرح کی کپتانی کرنا چاہتے ہیں۔ یہ ہم نے ان کی بیٹنگ میں بھی دیکھا، جس طرح سے انہوں نے اپنی اننگ کو آگے بڑھایا، یہ ایک مکمل ٹیسٹ میچ کی اننگ تھی۔ ناگپور میں زبردست جیت کے ساتھ، ہندوستان نے نہ صرف سیریز میں 1-0 کی برتری حاصل کی بلکہ آسٹریلیائی ٹیم کے حوصلے کو بھی پست کردیا۔ اس کے باوجود داس گپتا کا ماننا ہے کہ آسٹریلیا اپنی صلاحیتوں کے بل بوتے پر سیریز میں واپسی کر سکتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:Team India on Top in All Formats: ٹیم انڈیا تینوں فارمیٹس میں ٹاپ پر پہنچ گئی
انہوں نے کہا کہ اگر آپ اسے صرف ٹیلنٹ کے نقطہ نظر سے دیکھیں تو آسٹریلیا واپسی کرسکتا ہے۔ بہت سے اچھے کھلاڑی جو اس میچ کے لیے دستیاب نہیں تھے وہ اب کھیل سکیں گے۔ بڑا سوال یہ ہے کہ کیا ان کے پاس ایسا کرنے کی ذہنی طاقت ہے۔ جب پچھلے سال (2020) میں ہندوستان ایڈیلیڈ میں ہارا تھا توہم نے اس 36 رن پر آل آؤٹ کی حالت سے سے ذہنی طور پر واپسی کی تھی۔ کیا آسٹریلیا ذہنی طور پر واپسی کرسکتا ہے؟ یہ بڑا سوال ہے۔