نئی دہلی: پارلیمنٹ کا سرمائی اجلاس پیر سے شروع ہو گیا ہے۔ اپوزیشن جماعتوں نے امریکہ میں اڈانی گروپ کے خلاف الزامات پر پارلیمنٹ میں بحث کا مطالبہ کیا ہے جس پر ہنگامہ آرائی کے امکانات ہیں۔ تاہم لوک سبھا اور راجیہ سبھا کی کارروائی پیر کو ملتوی کر دی گئی ہے۔
پارلیمنٹ کے ایوان زیریں کی کارروائی 18ویں لوک سبھا کے ارکان پارلیمنٹ وسنت راؤ چوان اور نورالاسلام اور کچھ دیگر آنجہانی سابق ارکان – ایم ایم لارنس، ایم پاروتی اور ہریش چندر دیو راؤ چوان کو خراج عقیدت پیش کرنے کے بعد ملتوی کر دی گئی ہے۔ دوسری جانب راجیہ سبھا کی کارروائی بھی ملتوی کردی گئی ہے۔ اپوزیشن ارکان نے اڈانی گروپ کے خلاف الزامات کے معاملے پر بحث کا مطالبہ کرتے ہوئے ہنگامہ کیا۔ اس وجہ سے راجیہ سبھا کی کارروائی پیر کو ملتوی کر دی گئی ہے۔ چیئرمین نے کہا کہ وہ اس معاملے پر ان کا نوٹس پہلے ہی مسترد کر چکے ہیں اس لیے وہ اسے نہیں اٹھا سکتے۔ دونوں ایوانوں کی کارروائی اب بدھ 27 نومبر کو صبح 11 بجے شروع ہوگی۔
پارلیمنٹ کے سرمائی اجلاس کے حوالے سے اتوار کو کل جماعتی اجلاس طلب کیا گیا تھا۔ اس دوران کانگریس نے اڈانی گروپ کے رشوت ستانی کے معاملے پر دونوں ایوانوں میں بحث کا مطالبہ کیا۔ اپوزیشن بھی منی پور تشدد کیس میں حکومت سے جواب چاہتی ہے۔اتوار کو وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ کی صدارت میں آل پارٹی میٹنگ ہوئی۔ اس میں 30 پارٹیوں کے کل 42 لیڈر موجود تھے۔
پارلیمنٹ کا سرمائی اجلاس آج یعنی 25 نومبر سے شروع ہو رہا ہے۔ یہ اجلاس 20 دسمبر تک جاری رہے گا۔ اس دوران پانچ نئے بل متعارف کرائے جائیں گے۔ جبکہ وقف (ترمیم) سمیت 11 دیگر بلوں کو بحث کے لیے درج کیا گیا ہے۔ اس کا مطلب ہے کہ کل 16 بل ہوں گے، جنہیں حکومت اس سیشن میں پاس کرنے کی تیاری کر رہی ہے۔ اپوزیشن جماعتوں کے رویہ سے صاف ہے کہ سرمائی اجلاس ہنگامہ خیز ہوسکتا ہے۔
اس سے قبل اتوار کو سرمائی اجلاس کے حوالے سے آل پارٹی میٹنگ بلائی گئی تھی۔ اس دوران کانگریس نے اڈانی گروپ کے رشوت ستانی کے معاملے پر دونوں ایوانوں میں بحث کا مطالبہ کیا۔ اپوزیشن بھی منی پور تشدد کیس میں حکومت سے جواب چاہتی ہے۔ تاہم، پارلیمانی امور کے وزیر کرن رجیجو نے واضح کیا کہ حکومت تمام مسائل پر قواعد پر بات چیت کے لیے تیار ہے۔ جن مسائل پر بحث کی جائے گی ان کا فیصلہ پارلیمنٹ کی بزنس ایڈوائزری کمیٹی کرے گی۔