مغربی بنگال میں حکمراں جماعت ترنمول کانگریس کی جانب سے عوامی رابطہ کے لیے ''دیدی کو بولو '' کے بعد سوشل میڈیا کے ذریعہ لوگوں کی توجہ اپنی مبذول کرانے کے لیے اپوزیشن پارٹیوں میں ایپ کا افتتاح کرنے کی دوڑ لگی ہوئی ہے ۔
ارجن سنگھ نے ترنمول کانگریس کی سربراہ ممتا بنرجی کی ''دیدی کوبولو'' کے جواب میں دوستوں ہاتھ بڑھاؤ مہم کے تحت ایک ایپ کا افتتاح کیا۔ اس ایپ کا مقصد نہ صرف لوگوں کو بی جے پی میں شامل کرانا ہے بلکہ ان کے مسائل کو جلد سے جلد حل کرنا بھی ہے۔
بیرکپور پارلیمانی حلقے سے بھارتیہ جنتا پارٹی کے رکن پارلیمان ارجن سنگھ نے کہا کہ مغربی بنگال میں ایک اور تبدیلی کی لہر آنے والی ہے۔ اس لہر میں حکمراں جماعت ترنمول کانگریس کا خاتمہ ہو جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ گزشتہ آٹھ برسوں کے دوران ترنمول کانگریس کے سابق رکن پارلیمان دنیش ترویدی کبھی بھی عوام کے درمیان نہیں رہے۔ انہیں لوگ ڈھونڈ رہے تھے لیکن سابق رکن پارلیمان کو لوگوں کے مسائل سے کوئی مطلب تھا نہیں ۔
ارجن سنگھ نے کہا کہ ترنمول کانگریس کا زمانہ ختم ہونے والا ہے۔ بنگال کے لوگوں نے حکمراں جاعمت سے دوری بنا لی ہے۔ ممتا دیدی پرشانت کشور کی مدد سے لوگوں کی توجہ اپی جانب مبذول کرانے کی چاہیے لاکھ کوشش کرلیے اب انہیں عوامی حماعت حاصل ہونے والی نہیں ہے۔
بی جے پی رکن کے مطابق عوامی رابطہ کو مضبوط کرنے کے لیے''دیدی کوبولو '' مہم کا آغاز کیا تھا۔ لیکن یہ مہم ترنمول کانگریس کے رہنماؤں کے لیے گلے کی ہڈی بن گئی ہے۔ ترنمول کے رہنما جہاں جاتے ہیں وہاں انہیں بدعنوانی کے سوال کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ دیدی کوبولو مہم ناکام ہو چکی ہے۔ ممتا دیدی نے اس مہم کے ذریعہ لوگوں سے رابطہ کرنے کی کوشش کی تھی لیکن بنگال کے عوام نے ترنمول کانگریس کی اس کوشش کو ناکام بنا دیا۔ اس کا مطلب یہ ہوتا ہے کہ حکمراں جماعت لوگوں کے دلوں سے اتر گئی ہے۔
رکن پارلیمان نے مزید کہا کہ بیرکپور پارلیمانی حلقے میں تمام مذاہب کے لوگ رہتے ہیں لیکن عام انتخابات کے بعد سے بھاٹ پاڑہ اور کانکی نارہ کے لوگوں کو مذہب کے نام پر تشدد کی آگ میں جھونکنے کی کوشش کی، وہ قابل مذمت ہے۔