مغربی بنگال کے دارالحکومت کولکاتا میں محمڈن اسپورٹنگ کلب بھارتی فٹبال کی تاریخ میں کسی تعارف کا محتاج نہیں ہے۔ بھارت کی آزادی سے قبل انگریزی فوجی فٹبال ٹیم کو شکست کا مزہ چکھانے والا کلب آج بھی شان و شوکت کے ساتھ بھارت کی سرزمین پر اپنی موجودگی کا احساس دلاتا ہے۔ محمڈن اسپورٹنگ کے جنرل سیکریٹری دانش اقبال نے ای ٹی وی بھارت سے گفتگو کرتے ہوئے کلب کی موجودہ صورتحال پر تبادلہ کیا۔ Danish Iqbal on Mohammedan Club
جنرل سیکرٹری دانش اقبال کہا کہ کلب کی ترقی کے لئے شراب کے اشتہار کی شکل میں حرام کے پیسے کو استعمال نہیں کر سکتے ہیں۔ ہمارے بزرگوں نے اس کا کبھی سہارا نہیں لیا ہم نہیں لیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے لئے سب سے اہم روایت برقرار رکھنا ہے۔ ہمارے بزرگوں نے ہمارے لئے جو چھوڑ کر گئے ہیں اسے نہ صرف آگے لے جانا ہے بلکہ شان و شوکت بھی برقرار رکھنا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:
- Shan E Mohammedan Award: سابق فٹبالر سید نعیم الدین اور محمد فرید کو شانِ محمڈن ایوارڈ دینے کا اعلان
ان کا کہنا ہے کہ موہن میک ڈویلس نے بگان اور ایسٹ بنگال سے پہلے محمڈن اسپورٹنگ کو ہی اسپانسر کرنے کی پیشکش کی تھی لیکن کلب انتظامیہ نے اسے قبول کرنے سے انکار کر دیا تھا۔ دانش اقبال نے کہا کہ حق حلال کی کمائی سے ہی تاریخی کلب کو آگے لے جائیں گے. اس کے لئے چاہے ہمیں کتنی ہی پریشانیوں کا سامنا کیوں نا کرنا پڑے. ہم کریں گے۔ محمڈن اسپورٹنگ کے جنرل سکریٹری دانش اقبال نے کہا کہ بھارت کے سابق آل راؤنڈر عرفان پٹھان کے برانڈ ایمبیسڈر بننے کے بعد کلب اور کھلاڑیوں پر کافی فرق پڑا ہے۔
انہوں نے کہا کہ عرفان پٹھان کھلاڑیوں کی حوصلہ افزائی کرتے ہیں۔ وہ آئی لیگ کے میچز سے پہلے zoom ایپ کے ذریعہ کھلاڑیوں سے بات چیت کرتے ہیں۔ انہیں معیاری فٹنس برقرار رکھنے کا مشورہ دیتے ہیں۔