کولکاتا:مغربی بنگال کے جھاڑگرام اور مشرقی مدنی پور ضلع میں سی پی آئی ایم کی طلبہ تنظیم ایس ایف آئی کی جانب سے قومی تعلیمی پالیسی میں رود بدل کیے جانے کے خلاف احتجاجی جلوس کا اہتمام کیا گیا۔ سی پی آئی ایم کی طلبہ تنظیم ایس ایف آئی نے بی جے پی کی قیادت والی مرکزی حکومت پر قومی تعلیمی پالیسی کے نام پر تعلیمی نظام میں مداخلت کرنے کا الزام لگایا۔ جلوس میں سینکڑوں نوجوانوں اور مقامی باشندوں نے شرکت کی۔ CPIM Student Wing SFI Protest Against National Education Policy In West Bengal
Mallikarjun Kharge Oath Ceremony کھڑگے نے عہدہ سنبھالنے سے پہلے گاندھی جی کو خراج عقیدت پیش کیا
اس موقع پرجواہر لعل یونیورسٹی (جے این یو)طلباء یونین کی صدر آیشی گھوش نے کہا کہ قومی تعلیمی پالیسی کسی بھی قیمت پر قابل قبول نہیں ہے۔ اس سے طالب علموں کو نقصان ہو سکتا ہے۔ طلبا تنظیم کی رہنما کا کہنا ہے کہ مغربی بنگال میں بھی قومی تعلیمی پالیسی کو نافذ کیا سکتا ہے کیونکہ ترنمول کانگریس بی جے پی کی کسی بھی پالیسی کی مخالفت نہیں کرتی ہے۔ تعلیمی نظام کو تباہ کرنے کی سازش کی جارہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ نصاب سے تاریخی واقعات کو ہٹا کربچوں کو کون سی نئی تاریخ پڑھانے کے خواہشمند ہیں۔ اس سے کس کو کتنا فائدہ ہوسکتا ہے۔ایک منظم سازش کے تحت تعلیمی نظام سے چھیڑ چھاڑ کرنے کا کیا مقصد ہے۔ CPIM Student Wing SFI Protest Against National Education Policy In West Bengal