لوک سبھا میں کانگریس کے رہنما اور رکن پارلیمان ادھیررنجن چودھری نے آج ایک ویڈیو پیغام میں کہا ہے کہ میں بنگال حکومت کے حزب اختلاف پارٹی کا رکن پارلیمان ہوں،مگر ملک بھر کی دوسری ریاستوں میں پھنسے لاکھوں بنگالی ورکروں کو واپس لانے کیلئے اگر ممتا بنرجی مجھے ذمہ داری دیں گی تو میں پوری ایمانداری اور دل کے ساتھ اس ذمہ داری کو ادا کرنے کو تیار ہوں۔
ادھیر چودھری نے کہا کہ بنگال کے مزدوروں کی واپسی کو لے کر میں نے وزارت ریلوے سے بات کی ہے۔ ریلوے کا کہنا ہے کہ اگر ریاستی حکومت کرایہ ادا کرنے کو تیار ہے تو ریلوے سروس فراہم کرنے کو تیار ہیں۔
ادھیر رنجن چودھری نے کہا کہ اگر کرایہ کی ادائیگی میں دشواری کا سامنا ہے تو مرکز سے میں بات کرنے کو تیار ہوں۔مگر ہاتھ پر ہاتھ رکھ بیٹھنے سے مسئلہ حل نہیں ہوگا۔
ادھیر رنجن چودھری نے کہا کہ بنگال کے لاکھوں مزدور پریشان ہیں،حکومت کی طرف امیدیں باندھیں دیکھ رہی ہیں۔وزیر اعلیٰ کے ساتھ میں بھی اس معاملے کو حل کرنے کی کوشش کرسکتا ہوں کہ اگر حکومت مجھے ذمہ داری دیں گی۔
اگر ضرورت پڑی تومیں وزیر اعظم یا مرکزی وزیر داخلہ سے بات کرکے سب کچھ کروں گا۔ادھیررنجن چودھری نے کہا کہ ہماری ذمہ داری ہے کہ بنگال کے لاکھوں مزدوروں کو مایوس نہ ہونے دیں۔
گزشتہ دنوں تلنگانہ میں مقیم جھارکھنڈ کے لانے کیلئے ٹرین چلائے جانے پر ادھیررنجن چودھری نے ممتا حکومت کی تنقید کرتے ہوئے کہا تھا کہ’جب دوسری ریاستیں مہاجر کارکنوں اور طلباء کو ٹرین کے ذریعہ واپس لانے کے انتظامات کررہی ے تو مغربی بنگال حکومت کیوں نہیں کررہی ہے؟۔ وزیر اعلی نے وزیر داخلہ سے بات کی۔ وہ ریلوے وزیر بھی رہ چکی ہیں۔
ادھیررنجن چودھری نے کہا کہ میں نے کرناٹک، پنجاب اور اڑیسہ کے نوڈل افسران سے بات کی ہے اور مجھے معلوم ہوا ہے کہ مغربی بنگال کے نوڈل افسران نے ان سے رابطہ نہیں کیا ہے۔ میں نے اڑیسہ کے نوڈل آفیسر سے سنا ہے کہ بنگال کے نوڈل افسر نے انہیں بتایا تھا کہ وہ ابھی کسی بھی تارکین وطن کارکن کو واپس نہیں لیں گے۔
ادھیررنجن چودھری نے کہا کہ ایسا لگتا ہے کہ حکومت ملک کی دوسری ریاستو ں میں مقیم بنگال کے مزدوروں کو لانے میں کوئی دلچسپی نہیں لے رہے۔